نوائے وقت گروپ، اشتہارات کی بھرمار: ورکرز تنخواہوں کے لیے دربدر

آمدنی میں کمی کو تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کو جواز نہیں بنایا جاسکتا کیونکہ "دی نیشن" اشتہارات کی مد میں کافی کمائی کررہا ہے۔

نوائے وقت گروپ کے متعدد کارکنان اور صحافی گزشتہ چند سالوں سے اپنی تنخواہوں اور واجبات کے لیے احتجاج کر رہے ہیں مگر یہ سب بےسود ثابت ہورہا ہے جبکہ مذکورہ گروپ کے چند سینئر صحافی اپنے واجبات کے انتظار میں اس جہان فانی سے بھی رخصت ہو گئے ہیں۔

نوائے وقت گروپ کے ذیلی اخبار "دی نیشن” کی ایڈیٹر رمیزہ مجید نظامی نے ملازمین کی زیر التواء تنخواہوں اور دیگر واجبات کی ادائیگی کے عدالتی احکامات کے باوجود احتجاج کا نوٹس لینے کی زحمت گوارا نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیے

نسلہ ٹاور کو کیسے گرایا جائے، سندھ حکومت پریشان

وزیر داخلہ شیخ رشید کا کالعدم تنظیم سے دوبارہ مذاکرات کا عندیہ

آمدنی میں کمی کو تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کو جواز نہیں بنایا جاسکتا کیونکہ روزنامہ ” دی نیشن ” اشتہارات کی مد میں کافی آمدنی حاصل کر رہا ہے۔

نوائے وقت گروپ کے ذیلی اخبار "دی نیشن” کے آج کے شمارے نے اپنے صفحہ اول پر آدھے صفحے کا اشتہار شائع کیا۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اس گروپ کے پاس فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے بلکہ غریب کارکنوں کے واجبات ادا کرنے کی خواہش کی کمی ہے، جنہوں نے ساری زندگی کمپنی کی خدمت میں گزار دی ہے۔

نوائے وقت گروپ Daily Nawa-e-Waqt
twitter

جولائی میں روزنامہ نوائے وقت کے کارکنوں نے جبری برطرفی، تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور دیگر مالی مسائل کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے ملک گیر تحریک شروع کی تھی۔

"نوائے وقت بچاؤ تحریک” کے کنوینر اور آل پاکستان فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صدر سجاد حیدر کی ٹویٹ کے مطابق پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد کے سامنے ایک مظاہرہ کیا گیا تھا۔

نوائے وقت کے عملے کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جڑواں شہروں سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کی بڑی تعداد نے مظاہرے میں شرکت کی تھی۔ مظاہرین نے "دی نیشن” کی مالکن رمیزہ مجید نظامی کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی تھی۔

اسی طرح فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے سینئر فوٹو جرنلسٹ اور آل پاکستان فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر محمد طاہر کی قیادت میں فیصل آباد پریس کلب پر برطرفی اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔ اسی طرح کے مظاہرے ملک کے دیگر حصوں میں بھی ہوئے۔

نوائے وقت کے کارکنوں کے مطابق صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے والی تحریک کو مستقبل قریب میں ملک بھر میں وسعت دی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر