کالعدم تحریک کے ساتھ مذاکرات قانون کے مطابق ہونگے، قومی سلامتی کمیٹی
۔کالعدم تحریک لبیک پاکستان کےساتھ آئین و قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے مذاکرت کیے جائیں گے۔
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے جاری احتجاج سے متعلق صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں وفاقی وزراء، مشیر قومی سلامتی معید یوسف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ، تینوں مسلح افواج کےسربراہان، ڈائریکٹر جنرل انٹرسروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی)، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سینئر سول و عسکری حکام شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ متعلقہ حکام کی جانب سےسلامتی کمیٹی کو کالعدم تحریک لبیک پاکستان کی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور آئندہ کی حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے اراکین سلامتی کمیٹی نے صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا۔
وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا
تحریک لبیک پر پابندی، فرانسیسی شہریوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت
اعامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی گروہ یا تنظیم کو امن و عامہ کی صورتحال بگاڑنے اور حکومت پر دباؤ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کمیٹی کو ملکی داخلی صورتحال اور کالعدم ٹی ایل پی کے احتجاج کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، قومی سلامتی کمیٹی نے کالعدم ٹی ایل پی کے احتجاج کے دوران جان و مال کو نقصان پہنچانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی عملداری میں خلل ڈالنے کی مزید کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔
کمیٹی نے پولیس کی پیشہ وارانہ کارکردگی اور تحمل کو خراج تحسین پیش کرتےہوئے کہا کہ پولیس کو جان و مال کے تحفظ کے لیے دفاع کا حق حاصل ہے، احتجاج کرنے والوں کے حملوں سے پولیس کے 4 اہلکار شہید اور 400 سے زیادہ زخمی ہوئےک تحمل کا مطلب ہر گز کمزوری نا سمجھا جائے۔
قومی سلامتی کمیٹی کاکہنا تھا کہ ریاست آئین و قانون کے دائرہ کار میں رہ کر مذاکرات کرے گی اور کسی قسم کے غیر آئینی اور بلا جواز مطالبات تسلیم نہیں کرے گی، ریاست پر امن احتجاج کے حق کو تسلیم کرتی ہے تاہم کالعدم ٹی ایل پی نے سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا اور اہلکاروں پر تشدد کیا، مظاہرین کا یہ رویہ قابل قبول نہیں، وزیر اعظم اور قومی سلامتی کمیٹی ممبران نے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے لیے تعزیت کی اور کہا کے شہید اہلکاروں کے اہل خانہ کو معاوضہ اور ان کی کفالت یقینی بنائی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے مؤقف اپنایا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کےساتھ آئین و قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے مذاکرت کیے جائیں گے، کالعدم تحریک کو مزید قانون شکنی پر کوئی رعایت نہیں دی جائے گی، کسی قسم کے ناجائز مطالبات تسلیم کیے جائیں گے، ریاست کی حکمرانی کو چیلنج کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔