حکومت اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پایا
وفاقی وزراء کے ہمراہ مفتی منیب الرحمان کی اسلام آباد میں پریس کانفرنس
![حکومت پاکستان تحریک لبیکGovernment and Pakistan Tehreek-e-Libek](https://news360.tv/wp-content/uploads/2021/10/مفتی-منیب-الرحمان.jpg)
مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ آج حق اور سچ کا معاہدہ ہوا ہے یہ کسی فتح یا شکست کا معاہدہ نہیں ہے۔ تمام مذاکرات سنجیدہ ماحول میں ہوئے۔ منفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت اور کالعدم پاکستان تحریک لبیک میں معاہدہ طے پایا گیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ فریقین نے ملک و ملت کے مفاد میں معاہدہ کیا۔ حکومت نے مذاکرات کے لیے انتہائی ذمہ دار 3 افراد پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی۔
وفاقی وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ ہماری پولیس کے جو جوان فرض منصبی ادا کرتے ہوئے شہید ہوئے اور تحریک لبیک پاکستان جذبہ محبت رسولﷺ سے مامور جو نوجوان شہید ہوئے یارب العالمین ان تمام شہداء کو اپنی باگاہ عالی میں مغفرت کاملہ عطا فرما۔ ان کو اور ہم سب کو آخرت میں شفاعت رسولﷺ سے بہرامند فرما۔ ریاست سے اپیل ہے کہ ان کی پسماندگان کی مالی کفالت فرمائے۔
میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ میں میڈیا کے دوستوں کو شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ خیر کے فروغ کے لیے ہمارے ساتھ اور پوری قوم کے ساتھ تعاون کریں اور تمام معاملات کو مثبت رنگ میں لیں۔
یہ بھی پڑھیے
پاک سعودیہ تعلقات ہمیشہ وقت کی کسوٹی پر پورے اترے ہیں، عمران خان
انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کے دھرنے سے جو صورتحال پیدا ہوئی اس سے عہدہ برا ہونے کے لیے وزیراعظم پاکستان نے حکومت کی جانب سے ایک انتہائی سنجیدہ اور ذمے دار تین افراد پر مشتمل اپنی کمیٹی قائم کی ۔ محترم جناب شاہ محمود قریشی صاحب، محترم جناب اسپیکر قومی اسد قیصر صاحب اور وزیر مملکت علی محمد خان اور اس کے ساتھ ساتھ تحریک لبیک پاکستان کی شوریٰ کی نمائندگی جناب مفتی محمد عمیر الازہری ، علامہ غلام عباس فیضی اور حافظ محمد حفیظ صاحب نے کی۔
مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ میں وزیراعظم کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے جو کمیٹی قائم کی اس کو طاقت دی اس پر پورا اعتماد کیا ۔ اور انہوں نے بھی نہایت متانت اور سنجیدگی سے اس مسئلے کے حل کرنے میں کردار ادا کیا۔ اسی طرح سے ایسا ہی رویہ تحریک لبیک پاکستان کی شوریٰ کی طرف سے دیکھنے کا ملا۔ اور جو معاہدہ قرار پایا اسے تحریک لبیک پاکستان کے امیر حافظ سعد رضوی کی مکمل حمایت حاصل رہی۔
قوم سے گزارش کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا میں پوری قوم سے گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ یہ کسی کی فتح یا شکست نہیں ہے۔ یہ پاکستان کی فتح ہے ، یہ اسلام کی فتح ہے ، یہ حب الوطنی کی فتح ہے اور یہ انسانی جانوں کی حرمتوں کی فتح ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ بھی قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ مذاکرات کسی جبر اور تناؤ کے ماحول میں نہیں ہوئے ہیں۔ سنجیدہ ماحول اور ذمہ دارانہ ماحول میں ہوئے ہیں اور آزادامہ طور پر ہوئے۔ اس لیے اس میں سب کا حسب مراتب حصہ ہے۔