سابق وزیر چوہدری نثار پی ٹی آئی کی معاشی پالسیز کے مداح ہو گئے

مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنما نے نواز شریف حکومت پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے پوری ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بنگلہ دیش منتقل کردیا تھا جس کا فائدہ بھارت کو ہوا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنما اور سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان نے گزشتہ روز سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی معاشی پالیسیز پر کڑی تنقید کی اور ساتھ ہی بالواسطہ طور پر پی ٹی آئی حکومت کی معاشی پالیسیز کو سراہتے ہوئے بہت سے لوگوں کو حیران کردیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "خوشی کی بات ہے کہ پاکستان میں اب ٹیکسٹائل کی صنعت دوبارہ ترقی کر رہی ہے۔”

یہ بھی پڑھیے

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے انڈیا کو سیمی فائنل تک پہنچنے کا راستہ بتا دیا

ریلیف پیکج سے شہری مطمئن، عاصمہ شیرازی ہن آرام اے؟

انہوں نے الزام لگایا ہے کہ میاں صاحب (نواز شریف) نے جان بوجھ کر پوری ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بنگلہ دیش منتقل کیا جس کا فائدہ بھارت اور بنگلہ دیش کو ہوا اور پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑا۔

سیاسی ماہرین اس موقع پر اُن کے اِن ریمارکس کو بہت اہم قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے حق میں بیان دینے سے لگ رہا ہے کہ مستقبل قریب میں چوہدری نثار علی خان کوئی بڑا فیصلہ کرنے والے ہیں۔

رواں سال کے شروع میں ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وفاقی وزیر داخلہ نے مسلم لیگ ن کی حکومت کے دوران وزیر داخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 2014 میں پی ٹی آئی کی احتجاجی ریلی کو ریڈ زون میں جانے سے روکنے سے انکار کر دیا تھا۔

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ میں نے ایف سی، رینجرز اور پولیس کو پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے دھرنے کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔ چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ بطور وزیر داخلہ میں نے مظاہرین کو ریڈ زون میں داخلے کی مخالفت کی تھی تاہمسابق وزیراعظم نے مظاہرین کو ریڈ زون میں داخل ہونے کی اجازت دے دی تھی۔

2018 کے عام انتخابات میں نثار علی خان راولپنڈی سے پی پی 10 سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ تاہم انہوں نے منتخب ہونے کے تقریباً تین سال بعد 26 مئی کو بطور ایم پی اے حلف اٹھایا تھا۔

متعلقہ تحاریر