مقتولہ فہمیدہ سیال کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں، ام رباب ، حلیم عادل شیخ

ام رباب چانڈیو کا کہنا ہے کہ سندھ کے لوگوں کو جاگیردارانہ نظام کے خلاف آواز بلند کرنی ہو گی۔

چند روز قبل لاڑکانہ کے گاؤں خیرپور جوسو میں قتل ہونے والی خاتون فہمیدہ سیال کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ اور ام رباب چانڈیو پہنچیں۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ام رباب چانڈیو کا کہنا تھا کہ سندھ کو جاگیردارانہ نظام نے تباہ کرکے رکھ دیا ہے جبکہ سندھ کی بیٹیاں انصاف کے لیے دربدر ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کیا حزب اختلاف ٹی ٹی پی کے معاملے پر حکومت کو ٹف ٹائم دے پائے گی؟

فیصل واؤڈا حکومت اور تحریک لبیک کے معاہدے سے متعلق بیان پر قائم

ام رباب چانڈیو نے کہا ہے کہ سندھ میں لوگوں کو بے دردی سے مارا جارہا ہے، میرے اپنے گھر کے تین افراد قتل ہوئے اور میں آج تک انصاف کے لیے دربدر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگ اس جاگیردارانہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اگر آج ہم نے اس جاگیردارانہ نظام کے خلاف آواز بلند نہ کی تو ظلم کی چکی میں پستے رہیں گے۔

اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فہمیدہ سیال کو ایک قاتل زرداری نے گولیاں مار کر شہید کردیا، وہ قرآن پاک لیکر رحم کی اپیل کرتی رہی مگر اس کو گولیاں مار دی گئیں۔

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ کی بیٹی ام رباب یہاں موجود ہے۔ آج ہم لوگ فہمیدہ سیال کی تعزیت کے لیے یہاں پہنچے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کبھی پیپلز پارٹی کی جماعت شہیدوں کی جماعت تھی آج قاتلوں کی جماعت بن چکی ہے۔ سندھ اسمبلی میں 6 سات قاتل بیٹھے ہوئے ہیں، یہ سارے ملے ہوئے ہیں۔

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ قاتل اعلیٰ ہیں ، یہ لوگ عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں اندر کھاتے سارے ملے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے وزیراعظم عمران خان اور گورنر سندھ عمران اسماعیل نے یہاں بھیجا ہے۔

سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ مقتولہ فہمیدہ سیال کا قتل پولیس کی موجودگی میں ہوا ، قتل کرنے والے شہید حسین اسران اس وقت ایم پی اے گہنور اسران کے ساتھ گاڑی میں موجود تھے۔ اس دہشتگردی میں ایس ایس پی شامل ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ شہید حسین اسران پی پی کے ایم پی اے گہنور اسران کے والد ہیں۔ پولیس نے قتل سے پہلے فہیمدہ سیال کے گھر کے مردوں کو پہلے لاک اپ کیا ۔ بعد میں شہید اسران نے آکر قرآن پاک پر گولیاں برسائی اور اس کے بعد فہمیدہ سیال کو گولیاں ماری، انہیں اقتدار کے نشے میں قرآن بھی نظر نہیں آیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک اس کیس میں دہشتگردی کی دفعات شامل نہیں کی گئی ہیں، یہ کیس سندھ کی بیٹی کا کیس ہے، ہم ان کا کیس لڑیں گے۔

متعلقہ تحاریر