وفاقی وزیر غلام سرور کی نواز شریف کے حوالے سے بیہودہ ترین گفتگو
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے وفاقی وزیر ہوابازی کو گفتگو کرتے ہوئے پہلے تولو پھر بولو والا اصول اپنانا چاہیے تھا۔
وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے سابق وزیر اعظم مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کے حق میں موت کی دعا کردی ہے۔
گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ میرا نہیں خیال کہ نواز شریف واپس آئیں گے ہاں تابوت میں آسکتے ہیں ، جس طرح ان کے بڑے تابوت میں آئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
حکومت کے لیے اصل خطرہ کون اپوزیشن یا اتحادی؟
انسانی حقوق کی اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ہوابازی کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف زندہ واپس آئے تو سیدھے جیل میں جائیں گے کیونکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کا حکم ہے
غلام سرور خان کے اس قدر سخت بیان پر سوشل میڈیا پر ان کے خلاف ایک طوفان اٹھ کھڑا ہوا ہے ۔ صارفین کی جانب سے ان کے بیان کی شدت کے ساتھ مذمت کی جارہی ہے۔
معروف کالم نویس شمع جونیجو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر ہوابازی کا بیان شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "اس غلیط شخص کا اپنا انجام دنیا دیکھے گی۔”
اس غلیظ شخص کا اپنا انجام دُنیا دیکھے گی۔۔۔
— Shama Junejo (@ShamaJunejo) November 12, 2021
سید اویس مشادی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ ” غلام سرور خان کو پوری قوم سے معافی مانگنی چاہیے نواز شریف تین مرتبہ وزیراعظم رہے ہیں آپ ان کی موت کی دعا مانگ رہے ہیں سیاسی اختلافات اپنی جگہ نواز شریف نے ملک و قوم کی خدمت کی ہیں ایٹمی دھماکہ کیا سی پیک لائے جو آپ بنے نہیں دے رہے۔”
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر غلام سرور خان سینئر سیاست دان ان کے منہ سے اس قسم کی بات زیب نہیں دیتی ہے۔ اگر تاریخ میں آئینے میں دیکھیں تو 1985 سے 1996 تک غلام سرور خان رکن پنجاب اسمبلی رہے اس دوران بھی انہوں نے کافی کلابازیاں کھائیں تھیں کبھی یہ ن لیگ میں دکھائی دیتے تھے تو کبھی پیپلز پارٹی کو جوائن کرلیتے تھے مطلب جس کا پلڑا بھاری دیکھتے تھے اس جماعت میں گھس جانا اپنا فرض منصبی سمجھتے تھے۔ 2002 سے 2007 تک یہ رکن قومی اسمبلی رہے ۔ اس وقت ق لیگ کا طوطی بولتا تھا تو ق لیگ کو جوائن کرلیا ۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 2013 سے 2018 تک مسلم لیگ (ن) کی سیٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے ۔ ان کی اپنا سیاسی قدکاٹھ کیا ہے جس پارٹی کی اوپر جاتا دیکھتے ہیں اس پارٹی میں چلے جاتے ہیں۔ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور وفاقی وزیر بن کر بیٹھ گئے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اگر غلام سرور خان کی سابقہ سیاسی کلابازیوں کو دیکھا جائے تو ہو سکتا ہے کہ انہیں کل دوبارہ مسلم لیگ (ن) کو جوائن کرنا پڑ جائے ۔ اس لیے کہتے ہیں پہلے تولو پھر بولو۔