جاوید چوہدری کے بیٹے کی گرفتاری پر میڈیا خاموش

فیض جاوید پر تین ساتھیوں کے ہمراہ لڑکی کو ہراساں کرنے، نشے کی حالت میں کالج اسٹاف اور طالبعلموں پر تشدد کا الزام۔

دو روز قبل اسلام آباد سے خبر آئی کہ معروف اینکرپرسن اور کالم نگار جاوید چوہدری کے بیٹے محمد فیض جاوید کو راجہ مارکیٹ میں واقع ایک کالج سے نشے کی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جاوید چوہدری کے بیٹے سمیت چار افراد نشے کی حالت میں کالج گئے، خواتین اسٹاف پر تشدد کیا۔ ملزمان میں علی فیضان مرزا، حارث امتیاز اور فضل خان بھی شامل ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق ایس پی صدر نوشیروان نے بتایا کہ ایک کالر نے اطلاع دی کہ ویگو گاڑی میں سوار چند افراد ایف 11 مرکز پر ایک لڑکی کو ہراساں کررہے ہیں۔

فوری طور پر پولیس ٹیم کو مرکز روانہ کیا گیا، اسی دوران پولیس کو دوسری کال موصول ہوئی کہ چند افراد اسلام آباد ماڈل کالج میں داخل ہو گئے ہیں اور طلبہ اور اسٹاف پر تشدد کررہے ہیں۔

پولیس نے چاروں افراد کو گرفتار کرلیا اور ویگو گاڑی بھی قبضے میں لے لی۔ ایس پی صدر نے کہا کہ گرفتاری کے وقت چاروں ملزمان نشے میں تھے۔

مین اسٹریم میڈیا پر یہ خبر صرف ڈان اخبار نے شائع کی ہے، اس کے علاوہ پورے میڈیا نے اس خبر کا بلیک آؤٹ کیا۔ چاہے پرنٹ ہو یا الیکٹرانک میڈیا سب اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔

اس شرم ناک واقعے کے باوجود سلیم صافی نے تو جاوید چوہدری کے حق میں ہی ٹویٹ کر ڈالی۔

یہی حرکت کسی منتخب رکن کے بچے نے کی ہوتی تو پورے میڈیا نے آسمان سر پر اٹھا لینا تھا کہ ‘جی دیکھیں طاقت کے نشے میں چور وحشی درندہ کس طرح کالج میں داخل ہوا’ لیکن اب معاملہ کیونکہ اپنے ہی صحافی بھائی کا ہے تو سب کی زبانوں پر تالے لگ گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر