سینیٹر فیصل واوڈا اور جاوید لطیف کے اعلیٰ عدلیہ پر سنگین الزامات
پی ٹی آئی کے سینیٹر نے جسٹس (ر) رانا شمیم کو رشوت خور جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے سابق چیف جسٹس (ر) ثاقب نثار کو واٹس ایپ گروپ میکر قرار دے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر فیصل واوڈا اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے اعلیٰ عدلیہ کے دو سابق چیف جسٹس صاحبان پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے انہیں رشوت خور اور اقربا پرور قرار دے دیا ہے۔
پاکستان کے معروف نجی ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے انتہائی سخت زبان استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان جسٹس (ر) رانا شمیم کو الٹا لٹکا کر لتر (جوتے) مارنے چاہئیں کیونکہ یہ انصاف کو جو گھر ہے اس کو بدنام کررہے ہیں ایک خون خرابے کی فضا پیدا کررہے ہیں، شریف اور ایماندار ججز پر کیچڑ اچھال رہے ہیں، اور پاکستان کو افراتفری کی جانب لے کر جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکی تجویز مسترد کر دی
اسلام آبادمیں ہلچل، حکومت اور حزب اختلاف کی صف بندیاں جاری
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ انہیں (رانا شمیم) کو سزا دینا بڑا ضروری ہے ۔ ان کے ضمیر تین سال بعد جاگتے ہیں ان کے ضمیر پہلے کیوں نہیں جاگتے۔ یہ لوگ پہلے فائدے دیتے ہیں اس کے بعد ضمیر جاگنے کی باتیں کرتے ہیں، بیان حلفی بھی لندن میں جاکر لکھوا رہے ہیں۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جسٹس (ر) رانا شمیم کے بیٹے کو ایڈووکیٹ جنرل بنایا گیا ، انہیں کونسل کا چیئرمین بنایا گیا ، نواز شریف نے انہیں 2015 میں بھرتی کروایا۔ جسٹس (ر) رانا شمیم کو جج کہیں گے یہ تو دلالی والا کام کررہے ہیں۔
جسٹس (ر) رانا شمیم کے بیان حلفی نے پاکستان کی تاریخ میں ایک مرتبہ پھر ہلچل پیدا کردی ہے۔ اگر رانا شمیم کے بیان حلفی کو من و عن سچ مان لیا جائے تو سیاست کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔ تاہم رانا شمیم کے الزامات کی سابق چیف جسٹس (ر) ثاقب نثار نے مکمل طور پر تردید کی ہے۔
مسلم لیگ (ن) سینئر رہنما جاوید لطیف کا نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس بیان حلفی کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کو جو سزائیں دی گئیں تھیں وہ فرمائشی تھیں۔ سننے میں آیا ہے کہ سابق چیف جسٹس جسٹس (ر) ثاقب نثار کا ایک واٹس ایپ گروپ بنا ہوا تھا طاقتور لوگوں کے ساتھ۔