کوآپریٹو مارکیٹ میں آتشزدگی، کھاتے پیتے تاجر سڑکوں پر آ گئے

تاجروں نے الزام عائد کیا ہے کہ مارکیٹ کو کیمیکل ڈال کر آگ لگائی ہے جس کے نتیجے میں 10 منٹ میں آگ ساری مارکیٹ میں پھیل گئی۔

کراچی کے معروف تجارتی علاقے صدر میں قائم کوآپریٹو مارکیٹ میں لگنے والی خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں 500 سے زائد دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں ، جس کے نتیجے میں تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔

آگ گذشتہ روز شامل پانچ بجے کے قریب لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری مارکیٹ کو اپنی پلیٹ میں لےلیا۔ مارکیٹ میں آگ لگنے کی اطلاع تقریباً 6 بجے فائر بریگیڈ حکام کو پہنچائی گئی، جس کے فوری بعد دو فائر ٹینڈرز موقع پر پہنچ گئے اور آگ بجھانے کی کوششیں شروع کردیں۔

یہ بھی پڑھیے

قتل سے قبل نور مقدم پر کیا بیتی، دل دہلا دینے والی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

ناظم جوکھیو کا قتل، پیپلزپارٹی کے بڑے خاندان کو دھمکانے لگے

آگ میں شدت آنے کے بعد شہر بھر سے فائر ٹینڈرز اور اسنارکل طلب کرلیے گئے۔ فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ سے تقریباً 6 سو دکانیں متاثر ہوئی ہیں۔

تاجروں نے الزام عائد کیا ہے کہ کہ فائر بریگیڈ تاخیر سے پہنچی، پولیس اور فائر بریگیڈ سے مدد کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے رہے مگر کوئی رابطہ نہ ہوسکا۔ جب رابطہ ہوا تو بہت دیر ہو چکی تھی۔ فائر بریگیڈ جب پہنچی اس وقت تک آگ پوری عمارت میں پھیل چکی تھی جبکہ جو دو فائر ٹینڈرز موقع پر پہنچیں ان میں بھی پانی نہیں تھا۔

دوسری جانب  کمشنر کراچی اقبال میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آگ کی اطلاع ملتے ہی بروقت فائر بریگیڈ موقع پر پہنچ گئی تھی ،آگ کی شدت کو دیکھ کر آگ کو تیسرے درجے کا قرار دے دیا گیا تھا۔ کمشنر کراچی نے بتایا کہ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ پہلے دھماکا ہوا پھر آگ لگی جس کی تصدیق تحقیقات کے بعد ہی ہوسکے گی۔

ادھر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ  ابتدائی طور پر آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی گئی ہے لیکن تحقیقات کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آسکیں گے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ آتش زدگی کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ موقع پر پہنچ گئی تھی، جس مارکیٹ میں آگ لگی اس میں 350 کپڑے کی دکانیں ہیں، آتشزدگی کے نتیجے میں کئی دکانیں جل کر خاکستر ہو گئی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ آگ پر مکمل قابو پانے کے بعد ہی آگ لگنے کی وجوہات اور نقصان کا اندازہ لگایا جاسکے گا

کوآپریٹو مارکیٹ کے تاجروں نے ایڈمنسٹریٹر اور کمشنر کراچی کی جانب مارکیٹ میں 350 دکانوں کی موجودگی کے دعوے کو  غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ گراؤنڈ فلور پر 400 جبکہ بالائی منزل پر 200 سے زائد دکانیں تھیں جو تقریباً تمام جل گئی ہیں۔ گراؤنڈ فلور پر باہر کی جانب موجودبینک اور چند دکانیں خوش قسمتی سے محفوظ رہیں۔

کوآپریٹو مارکیٹ کے تاجروں کہنا ہے کہ آتشزدگی کی وجہ سے دکانوں میں رکھے ہوئے تقریباً 2 کروڑ روپے جل کر خاکستر ہو گئے ہیں سامان اس کے علاوہ ہے۔ کوآپریٹو مارکیٹ کے تاجروں نے مارکیٹ میں کیمیکل ڈال کر آگ لگائے جانے کا شبہ ظاہر کردیا۔ متاثرین نے حکومت کو نقصان کے ازالے کے لیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم بھی دے دیا۔

کوآپریٹو مارکیٹ کے تاجروں نے الزام عائد کیا ہے کہ 10 منٹ میں پوری مارکیٹ میں آگ لگنے کا امکان نہیں تھا ،مارکیٹ میں کیمیکل ڈال کرآگ  لگائی گئی ہے۔کے الیکٹرک نے آگ لگنے کے 15 منٹ کے اندر پوری مارکیٹ کی بجلی منقطع کردی تھی۔پھر آناً فاناً پوری مارکیٹ میں آگ کس طرح پھیل گئی۔

متعلقہ تحاریر