بھارتی فوج کے ہاتھوں چار کشمیری شہید

شہید کیے گئے تاجر کی بیٹی غم سے نڈھال، انصاف کا مطالبہ کردیا۔

بھارتی فورسز نے تین تاجروں اور ایک شہری کو سری نگر میں سرچ آپریشن کے دوران شہید کردیا۔ شہید ہونے والوں میں سیمنٹ کے تاجر اور تین بچوں کے باپ الطاف احمد بٹ، ایک پراپرٹی ڈیلر، چائے ڈھابے کا مالک اور ایک شہری شامل تھا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، لواحقین کی اجازت کے بغیر شہدا کی نعشوں کو لاپتہ کرکے کسی نامعلوم مقام پر دفنا دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں کشمیر سے متعلق ویبنار منسوخ

بھٹ کی صاحبزادی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں وہ اپنے والد کی وفات سے متعلق بتا رہی ہیں۔

‘ہم 7 بجے تک انتظار کر رہے تھے کہ بابا گھر آئیں گے لیکن انہیں بہت دیر ہوگئی، ہم بہت پریشان ہوگئے اور انہیں فون کرتے رہے، ناجانے کیوں مجھے رونا آگیا’، یہ بات بچی نے بتائی۔

اس نے کہا کہ دس بجے کے قریب چاچا نے فون کیا اور وہ رو رہے تھے، مجھے فون پر چیخنے کی آواز آرہی تھی۔

کشمیر کے آئی جی پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ بھٹ ایک ایسی عمارت کے مالک تھے جس میں دہشتگرد حیدر، اس کا مقامی سہولت کار عامر احمد اور ایک تیسرا شخص مدثر گل چھپا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا اس بنا پر بھٹ کو دہشتگردوں کے سہولت کار کے طور پر شمار کیا گیا تھا۔

الطاف بھٹ کے اہلخانہ نے کہا ہے کہ مرحوم بےقصور تھے، وہ کسی دہشتگردانہ کارروائی میں ملوث نہیں رہے۔

متعلقہ تحاریر