پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی کے گڑھ میں نقب لگانے کی تیاری شروع کردی
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز نوشہرہ میں بلاول بھٹو زرداری نے بڑا جلسہ کرکے وزیراعظم کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گڑھ خیبر پختون خوا میں نقب لگانے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ گذشتہ روز پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نوشہرہ میں جلسہ کیا جس میں وزیر دفاع پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک فرنٹ لائن پر موجود تھے۔
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے گھبرانے کا وقت آچکا ہے۔ جیالے انہیں گھر میں گھس کر شکست دیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے والد بغیر پروٹوکول سفر کرتے ہیں
پہلے ہی کہا تھا بل پاس کروانے کیلیے نمبر پورے ہیں، اسد عمر
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت غریبوں کو گھر دیتی ہے موجودہ حکومت کی طرح گھر چھینتی نہیں ہے ، ہماری حکومت نوجوانوں کو روزگار دیتی ہے موجودہ حکومت کی طرح انہیں بےروزگار نہیں کرتی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے جلسہ گاہ سے حاضرین سے سوال کیا کہ آپ کے بچوں کو ملازمتیں ملیں؟ تو حاضرین نے جواب دیا کہ نہیں ، نہیں ملیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے دوسرا سوال کیا کہ آپ میں سے کسی کو گھر ملا ، جلسہ گاہ میں موجود لوگوں نے ایک زبان ہو کر جواب دیا کہ نہیں، کوئی گھر نہیں ملا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عمران خان جھوٹا شخص ہے، جھوٹے دعوے کرتا ہے۔ انہوں نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا مگر برسر روزگار لاکھوں لوگوں کو بیروزگار کر دیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ خان صاحب کچی آبادیوں والوں سے چھت چھین رہے ہیں۔ یہ ہے عمران کی تبدیلی اور یہ ہے عمران خان کا نیا پاکستان۔ میں نوشہرہ کے عوام کو دعوت دیتا ہوں آپ پاکستان پیپلزپارٹی کا ساتھ دیں جیسے آپ نے قائد عوام کا ساتھ دیا تھا، جیسے آپ نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا ساتھ دیا تھا۔ ہم نے ملک کی قسمت تبدیل کر دی تھی۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہےکہ بلاول بھٹو زرداری نے نوشہرہ کے عوام کو پیپلز پارٹی میں شمولیت کی دعوت دے دی ہے ، اور کل کے جلسے میں پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک کی موجودگی نے پی ٹی آئی کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے ، کیونکہ پرویز خٹک سیٹنگ وزیر دفاع ہیں اور ان کا نوشہرہ میں ایک سیاسی قد کاٹھ ہے۔ ایسے میں پی پی پی کا پی ٹی آئی کے گڑھ میں بڑا جلسہ کرنا اہمیت کا حامل ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری پی ٹی آئی کو کے پی کے میں ڈینٹ پہنچانے جا رہی ہے، کیونکہ وہ اگلا جلسہ میں خیبر پختون خوا میں 30 نومبر کو کرنے جارہی ہےجو پیپلز پارٹی کا فاؤنڈیشن ڈیشن ڈے ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہےکہ نواز شریف کے آخری دنوں میں آگئے ہیں ، جب نواز شریف کے اقتدار کا سورج غروب ہورہا تھا ۔ ہر روز کوئی نا کوئی ایسی خبر آتی تھی جس کی وجہ سے نواز شریف کی حکومت کو ڈینٹ پڑتا تھا۔ کبھی ساؤتھ پنجاب میں بغاوت ہو گئی تو کبھی بلوچستان میں ان کی حکومت ختم ہو گئی ۔ پھر پارٹی کے اہم لوگوں کے اسکینڈل سامنے آنے لگے تھے پھر پارٹی میں اختلافات کی خبریں سامنے آنے لگیں تھیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہےکہ پی ٹی آئی کی حکومت کا سب سےبڑا مسئلہ مہنگائی ہے جس پر وہ قابو پانے میں بری طرح ناکام دکھائی دے رہی ہے ، دوسری جانب حزب اختلاف کی جماعتوں نے مہنگائی کے خلاف عوام کو کافی حد تک متحرک کردیا ہے۔