ثاقب نثار کی آڈیو لیک، کیا احمد نورانی کی یہ خبر سچ ثابت ہو پائے گی؟

واضح رہے کہ 2017 میں رپورٹر احمد نورانی نے پاناما لیکس کے معاملے پر "دی نیوز" میں غلط خبر شائع کرنے پر معافی مانگی تھی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو سامنے آگئی ہے، آڈیو کلپ "فیکٹ فوکس” کے صحافی احمد نورانی نے جاری کی ہے۔  

آڈیو ٹیپ فیکٹ فوکس کے صحافی احمد نورانی کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ فیکٹ فوکس کی مبینہ آڈیو میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کہہ رہے ہیں کہ "بدقسمتی سے ہمارے طاقتور ادارے کہہ رہے ہیں کہ میاں صاحب کو سزا دینی ہے ، اور کہا گیا ہے کہ ہم نے عمران خان کو لانا ہے۔”

یہ بھی پڑھیے

اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے کا مشترکہ تعاون پر اتفاق

لاہور:انسانی حقوق کانفرنس یا فوج مخالف اجتماع

آڈیو ٹیپ میں دوسری جانب سے کہا گیا کہ "بیٹی کے خلاف تو کوئی کیس نہیں بنتا ہے۔”

اس پر جسٹس (ر) ثاقب نثار کہتے ہیں کہ "آپ بالکل جائز بات کررہے ہیں ، میں نے اپنے دوستوں سے کہا اس پر کچھ کیا جائے، مگر میرے دوستوں نے مجھ سے اتفاق نہیں کیا۔ انڈیپنڈنس آف جیوڈشری (عدلیہ کی آزادی) بھی نہیں رہے گی۔

مبینہ آڈیو ٹیپ میں جسٹس (ر) ثاقب نثار کہہ رہے کہ اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا مگر پھر سے سزا دینی ہو گی۔

دوسری جانب جسٹس (ر) ثاقب نثار نے اپنے آپ منسوب وائرل ہونے والی آڈیو کو فیک قرار دیتے ہوئے کلپ کی تردید کی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے کہا ہے کہ مجھ سے منسوب آڈیو کلپ بالکل جعلی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آڈیو کلپ میں نے بھی سنا ہے ۔

نجی ٹی وی چینل کے اینکر نے جب جسٹس (ر) ثاقب نثار سے سوال کیا کہ کیا آپ اس آڈیو کلپ کے خلاف کوئی قانونی چارہ جوئی کریں گے تو ان کا کہنا تھا کہ ” ابھی اس حوالےسے سوچ رہا ہوں کہ کیا قانونی راستہ اختیار کیا جائے۔

فیکٹ فوکس کے صحافی احمد نورانی نے دعویٰ کیا ہے کہ ” آڈیو ریکارڈنگ کا فورنزک ایک امریکی کمپنی سے کرایا گیا جس نے آواز کے اصلی ہونےکی تصدیق کی ہے۔”

واضح رہے کہ "صحافی احمد نورانی نے 12 جولائی 2017 میں دی نیوز میں چھپنے والی ایک اسٹوری میں "پاناما لیکس” کے حوالے سے غلط خبر دینے پر شرمندگی کا اظہار کیا تھا اور معافی مانگی تھی۔”

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار صحافی احمد نورانی
the news

انہوں نے لکھا تھا کہ "میں اعتراف کرتا ہوں کہ آج میرے لیے شرمندگی کا دن ہے۔ کیونکہ میں نے جو رپورٹ کیا وہ غلط ثابت ہوا۔ ایک پیشہ ور صحافی کے طور پر، میں سمجھتا ہوں کہ اس کہانی نے میرے قارئین کے ساتھ ساتھ میری اپنی ساکھ کو بھی ٹھیس پہنچائی ہے، اس کے علاوہ اخبار کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا ہے، جس کے پاس خصوصی کہانیوں اور اسکوپس کی ایک طویل فہرست ہے۔ میں اپنے قارئین، اپنے ساتھیوں اور اپنی انتظامیہ سے معذرت خواہ ہوں۔”

پاکستان کے معروف صحافی اظہر جاوید نے جسٹس (ر) ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کے بعد مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ناصر بٹ کےساتھ کیے گئے ایک انٹرویو کا کلپ شیئر کرتےہوئے لکھا ہےکہ "آڈیو کے بعد ویڈیو گواہی؟ پانچویں گواہی لندن سے بتایا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کے حق میں چوتھی گواہی آرہی ہے ، آج ثاقب نثار کی ویڈیو آئی ہے۔ ہوشیار ایک ویڈیو بھی آرہی ہے۔ سزا دینے والے والے مرحوم جج نواز شریف سے معافی مانگ کر کہہ رہےہیں سزا ثاقب نثار کے کہنے پر دی۔”

سینئر صحافی انصار عباسی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے آڈیو کلپ پر سوموٹو لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہےکہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا محمد شمیم نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) ثاقب نثار پر سنگین الزامات عائد کرتےہوئے بیان حلفی جاری کیا تھا جس نےملکی سطح پر ایک نئی ہلچل مچا دی تھی۔

متعلقہ تحاریر