ثاقب نثار کی آڈیو لیک، کیا احمد نورانی کی یہ خبر سچ ثابت ہو پائے گی؟
واضح رہے کہ 2017 میں رپورٹر احمد نورانی نے پاناما لیکس کے معاملے پر "دی نیوز" میں غلط خبر شائع کرنے پر معافی مانگی تھی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو سامنے آگئی ہے، آڈیو کلپ "فیکٹ فوکس” کے صحافی احمد نورانی نے جاری کی ہے۔
آڈیو ٹیپ فیکٹ فوکس کے صحافی احمد نورانی کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ فیکٹ فوکس کی مبینہ آڈیو میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کہہ رہے ہیں کہ "بدقسمتی سے ہمارے طاقتور ادارے کہہ رہے ہیں کہ میاں صاحب کو سزا دینی ہے ، اور کہا گیا ہے کہ ہم نے عمران خان کو لانا ہے۔”
یہ بھی پڑھیے
اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے کا مشترکہ تعاون پر اتفاق
لاہور:انسانی حقوق کانفرنس یا فوج مخالف اجتماع
آڈیو ٹیپ میں دوسری جانب سے کہا گیا کہ "بیٹی کے خلاف تو کوئی کیس نہیں بنتا ہے۔”
اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ نواز شریف اور مریم نواز شریف کو سزا دینی ہے۔ کیونکہ “ادارے” یہ چاہتے ہیں۔ دوسری طرف سے کہا گیا مگر بیٹی کو سزا نہیں بنتی ۔ ثاقب نثار نے بتایا کہ میں نے بات کی وہ نہیں مانے. pic.twitter.com/oPFdTGt8S1
— #FactFocus (@FactFocusFF) November 21, 2021
بریکنگ نیوز: فون پر ثاقب نثار بحیثیت چیف جسٹس کسی کو کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ہاں بدقسمتی سے فیصلے ادارے کرتے ہیں لہذا نواز شریف کو سزا دینی ہے عمران خان کو لانا ہے، @Ahmad_Noorani
کی رپورٹ https://t.co/t2VEKsHJIM— Umar Cheema (@UmarCheema1) November 21, 2021
آڈیو ریکارڈنگ کا فورنزک ایک امریکی کمپنی سے کرایا گیا ہے جس نے آواز کے اصلی ہونے کی تصدیق کی ہے گویا ثاقب نثار اس سے انکاری ہیں https://t.co/qRBFxEoFbG
— Umar Cheema (@UmarCheema1) November 21, 2021
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو ٹیپ کی فرانزک تصدیق کرنے والی فرم ’گیریٹ ڈسکوری‘:
– گیریٹ ڈسکوری کے سربراہ انڈریو گیریٹ کو امریکہ کے معروف اخبارات ٹیکنالوجی اور فرانزکس کے حوالے سے بطور ایکسپرٹ استعمال کرتے ہیں۔
— Saqib Tanveer (@SaqibTanveer) November 21, 2021
اس پر جسٹس (ر) ثاقب نثار کہتے ہیں کہ "آپ بالکل جائز بات کررہے ہیں ، میں نے اپنے دوستوں سے کہا اس پر کچھ کیا جائے، مگر میرے دوستوں نے مجھ سے اتفاق نہیں کیا۔ انڈیپنڈنس آف جیوڈشری (عدلیہ کی آزادی) بھی نہیں رہے گی۔
مبینہ آڈیو ٹیپ میں جسٹس (ر) ثاقب نثار کہہ رہے کہ اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا مگر پھر سے سزا دینی ہو گی۔
دوسری جانب جسٹس (ر) ثاقب نثار نے اپنے آپ منسوب وائرل ہونے والی آڈیو کو فیک قرار دیتے ہوئے کلپ کی تردید کی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس نے کہا ہے کہ مجھ سے منسوب آڈیو کلپ بالکل جعلی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آڈیو کلپ میں نے بھی سنا ہے ۔
نجی ٹی وی چینل کے اینکر نے جب جسٹس (ر) ثاقب نثار سے سوال کیا کہ کیا آپ اس آڈیو کلپ کے خلاف کوئی قانونی چارہ جوئی کریں گے تو ان کا کہنا تھا کہ ” ابھی اس حوالےسے سوچ رہا ہوں کہ کیا قانونی راستہ اختیار کیا جائے۔
فیکٹ فوکس کے صحافی احمد نورانی نے دعویٰ کیا ہے کہ ” آڈیو ریکارڈنگ کا فورنزک ایک امریکی کمپنی سے کرایا گیا جس نے آواز کے اصلی ہونےکی تصدیق کی ہے۔”
واضح رہے کہ "صحافی احمد نورانی نے 12 جولائی 2017 میں دی نیوز میں چھپنے والی ایک اسٹوری میں "پاناما لیکس” کے حوالے سے غلط خبر دینے پر شرمندگی کا اظہار کیا تھا اور معافی مانگی تھی۔”
انہوں نے لکھا تھا کہ "میں اعتراف کرتا ہوں کہ آج میرے لیے شرمندگی کا دن ہے۔ کیونکہ میں نے جو رپورٹ کیا وہ غلط ثابت ہوا۔ ایک پیشہ ور صحافی کے طور پر، میں سمجھتا ہوں کہ اس کہانی نے میرے قارئین کے ساتھ ساتھ میری اپنی ساکھ کو بھی ٹھیس پہنچائی ہے، اس کے علاوہ اخبار کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا ہے، جس کے پاس خصوصی کہانیوں اور اسکوپس کی ایک طویل فہرست ہے۔ میں اپنے قارئین، اپنے ساتھیوں اور اپنی انتظامیہ سے معذرت خواہ ہوں۔”
پاکستان کے معروف صحافی اظہر جاوید نے جسٹس (ر) ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کے بعد مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما ناصر بٹ کےساتھ کیے گئے ایک انٹرویو کا کلپ شیئر کرتےہوئے لکھا ہےکہ "آڈیو کے بعد ویڈیو گواہی؟ پانچویں گواہی لندن سے بتایا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کے حق میں چوتھی گواہی آرہی ہے ، آج ثاقب نثار کی ویڈیو آئی ہے۔ ہوشیار ایک ویڈیو بھی آرہی ہے۔ سزا دینے والے والے مرحوم جج نواز شریف سے معافی مانگ کر کہہ رہےہیں سزا ثاقب نثار کے کہنے پر دی۔”
آڈیو کے بعد ویڈیو گواہی ؟پانچویں گواہی لندنُ سے بتایا تھا کہ @MaryamNSharif اور @NawazSharifMNS کے حق میں چوتھی گواہی آرہی ہے آج ثاقب نثار کی آڈیو لیک ہوئی ہے ہوشیار ایک اور ویڈیو بھی آرہی ہے سزا دینے والا مرحوم جج نواز شریف سے معافی مانگ کر کہ رہا ہے سزا ثاقب نثار کے کہنے پر دی pic.twitter.com/bEZcJ7gDxo
— Azhar Javaid (@azharjavaiduk) November 21, 2021
سینئر صحافی انصار عباسی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے آڈیو کلپ پر سوموٹو لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
عدلیہ کے احترام اور وقار کے لیے لازم ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے متعلق مبینہ آڈیو اور affidavit کے معاملات پر انکوائری کرائی جائے جس کے لیے چیف جسٹس کو سوموٹو نوٹس لینا چاہیے۔
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) November 22, 2021
واضح رہےکہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا محمد شمیم نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) ثاقب نثار پر سنگین الزامات عائد کرتےہوئے بیان حلفی جاری کیا تھا جس نےملکی سطح پر ایک نئی ہلچل مچا دی تھی۔