شکیل الرحمان کی بریت کی درخواست پر نیب سے جواب طلب

احتساب عدالت لاہور میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس میں جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف کی بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

احتساب عدالت لاہور میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس میں جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی جانب سے بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

احتساب عدالت کے جج اسد علی نے میر شکیل الرحمان اور دیگر کے خلاف ریفرنس کی سماعت کی۔ احتساب عدالت نے نیب سے 7 دسمبر کو جواب طلب کر لیا ہے، سماعت میں نیب کی طرف سے سپیشل پراسکیوٹر حارث قریشی پیش ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

میرشکیل اراضی مقدمہ، نیب کے دو گواہان کے بیانات قلمبند

چیف سیکرٹری پنجاب کی ایما پر افسرشاہی میں بڑے پیمانے پر تبادلے

میر شکیل الرحمان کے وکیل نے اپنے موقف میں کہا کہ نیب آرڈیننس میں دوسری اور تیسری ترمیم کے تحت بریت کی درخواست دائر کی ہے، عدالت نے بریت کی پہلی درخواست قبل از وقت قرار دے کر مسترد کی تھی۔

جنگ جیو کے ایڈیٹر انچیف کے وکیل کا کہنا تھا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت میر شکیل الرحمان اور شریک ملزمان پر عائد فرد جرم بے بنیاد ہو گئی، نیب ترمیمی آرڈیننس کی دفعہ 4 کے تحت میر شکیل پبلک آفس ہولڈر کی تعریف میں نہیں آتے۔

وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کی روشنی میں میر شکیل الرحمان کو بری کیا جائے۔

متعلقہ تحاریر