ایڈووکیٹ جنرل کا رانا شمیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے کمشنر کے نام خط

اس سے قبل ایڈووکیٹ رائے محمد نواز کھرل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں رانا محمد شمیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی استدعا کی تھی۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نیاز اللہ نیازی نے چیف کمشنر اسلام آباد کو سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے خط لکھ دیا ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل نیاز اللہ نیازی کی جانب سے لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ رانا شمیم توہین عدالت کیس کا سامنا کر رہے ہیں، اس لیے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی کارروائی شروع کی جائے۔

یہ بھی پڑھیے

زیادتی کے مجرم کو نامرد بنانے کا قانون منظور

حکومتی اتحادی رکن نے قومی سلامتی بریفنگ کو مذاق میں اڑا دیا

خط میں لکھا گیا ہے کہ رانا محمد شمیم کے بیرون ملک چلے جانے سے کیس پر سنگین اثرات ہونگے، اس لیے نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے بیرون ملک فرار کے خدشےکے پیش نظر ایڈووکیٹ رائے محمد نواز کھرل نے توہین عدالت کیس میں فریق بننے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

ایڈووکیٹ رائے محمد نواز کھرل نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ رانا شمیم مسلم لیگ ن سندھ کے عہدیدار رہے، ن لیگ نے برسر اقتدار آتے رانا شمیم کو بطور چیف جسٹس گلگت بلتستان تعینات کیا۔ ایڈووکیٹ رائے محمد نواز کھرل کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ رانا شمیم بیرون ملک فرار نہ ہو جائیں، اس لیے عدالت وزارت داخلہ کو رانا شمیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے۔

تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ توہین عدالت کی کارروائی کا مقصد صرف مفاد عامہ کے لئے ہے، توہین کا معاملہ خاص طور پر ایک مبینہ توہین کرنے والے شخص اور عدالت کے درمیان ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ ایک مبینہ توہین آمیز شخص کے علاوہ کوئی شخص توہین عدالت کی کارروائی کے لیے ضروری فریق ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی تھی۔

متعلقہ تحاریر