اضافی مالیاتی بل کی منظوری کیلئے غزالہ سیفی کو انگلی قربان کرنا پڑگئی

منی بجٹ پیش کرنے کے دوران مقدس ایوان میں مہذب روئیے تار تار کرتے ہوئے اراکین نے قومی اسمبلی کو اکھاڑا بنادیا۔

آئی ایم ایف کے ایجنٹ اور قوم کے غداروں کے نعروں کی گونج اور شدید شور شرابے کے دوران اضافی مالیاتی بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔

اجلاس کے آغاز سے ہی اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی میں احتجاج شروع کردیا تھا اور اپنی نشستوں سے اٹھ کر اسپیکر قومی اسمبلی کے ڈائس کے قریب جمع ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔

یہ بھی پڑھیئے

حکومتی اراکین اور اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے دوران قومی اسمبلی کا ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔

ایوان میں شورشرابے اور ہنگامہ آرائی کے دوران پیپلز پارٹی کی خاتون رکن قومی اسمبلی شگفتہ جمالی نے حکومتی جماعت تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی غزالہ سیفی کو تھپڑ مار دیا جس پر شگفتہ جمالی اور غزالہ سیفی کے درمیان ہاتھا پائی شروع ہوگئی۔ اس دوران غزالہ سیفی کی انگلی زخمی ہوگئی اور وہ غصے سے چلی گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کو جنگل میں جا کے رہنا چاہئے، اس ملک میں اور ایوان میں رہنے کے قابل نہیں ہیں۔

غزالہ سیفی نے کہا کہ لڑائی کے دوران میرا ہاتھ مروڑا گیا تھا جبکہ ڈاکٹر نے تصدیق کی کہ ایک انگلی ٹوٹ گئی ہے۔

خیال رہے کہ خواتین اراکین کے گتھم گتھا ہونے اور تصادم کے حوالے سے ابھی تک شگفتہ جمالی کا کوئی بھی جواب سامنے نہیں آسکا ہے۔

متعلقہ تحاریر