آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع  پر سول اور عسکری قیادت نے چپ سادھ لی

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے سوال کو قیاس آرائی قرار دیدیا: نومبر بہت دور ہے ابھی کچھ نہیں سوچا،وزیراعظم

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایک اور مدت ملازمت میں توسیع  پر سول اور عسکری قیادت نے خاموشی اختیار کر لی۔

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے قیاس آرائیاں عروج پر ہیں تاہم سول ملٹری کے اعلیٰ حکام نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع یا نئے آرمی چیف کی تقرری پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آرمی چیف کی شہزاد رائے کی تعلیم  کے لیے کاوشوں کی تعریف

افغانستان میں انسانی المیے سے بچنے کیلیے کوششوں کی ضرورت، آرمی چیف

 

بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران  ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق خبروں کو محض قیاس آرائیاں قرار دیا۔

ایک صحافی نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے سوال کیا کہ حکومت آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت  میں توسیع کرنے جا رہی ہے؟میجرجنرل  بابر افتخار نے صحافی کو جواب دیا کہ وہ بے بنیاد قیاس آرائیوں میں نہ پڑیں۔

دوسری جانب  گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے انٹرویو کے دوران صحافی خاور گھمن نے بھی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سوال  کیا۔ جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے ابھی تک فیصلے کے بارے میں نہیں سوچا کیونکہ نومبر بہت دور ہے۔ تاہم وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت میں سول ملٹری تعلقات بہترین ہیں۔

یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نےجنرل  قمر جاوید باجوہ کو نومبر 2016 میں آرمی چیف مقرر کیا تھا۔  اگست 2019 میں وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ سے تقریباً تین ماہ قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں مزید تین سال کی توسیع کی منظوری دی تھی۔ نوٹیفکیشن میں علاقائی سلامتی  کی صورتحال کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی وجہ ظاہر کیا گیا تھا۔

تحریک انصاف  کی زیرقیادت وفاقی حکومت نے پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی  سمیت اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ایک غیر معمولی معاہدے تک پہنچنے کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ میں ترمیم کی تھی۔

متعلقہ تحاریر