پاک فوج نے مری میں ریسکیو آپریشن شروع کردیا

پاک فوج کی پلاٹونز مری پہنچ گئیں، ایف ڈبلیو او اور فوج کے انجینیئرز نے مری ایکسپریس وے کھول دیا، پھنسے ہوئے افراد میں کھانا اور دیگر اشیا تقسیم۔

مری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں 22 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید مری پہنچ گئے ہیں اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ امدادی کارروائیوں کے لیے پاک فوج کی 5 پلاٹون ہنگامی بنیادوں پر بلوائی گئی ہیں، ایف سی اور رینجرز کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مری میں سیاحوں کی المناک اموات پر بہت غمزدہ ہوں، غیرمعمولی برفباری میں لوگ موسم کی معلومات کے بغیر وہاں پہنچ گئے اور ضلعی انتظامیہ اس کیلیے تیار نہیں تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ انکوائری کا حکم دے دیا ہے اور آئندہ ایسے واقعات کے تدارک کے لیے سخت قوانین بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ عمران خان آپ کو عوام کا احساس ہے؟ یا دل سے رحم بالکل ختم ہوگیا ہے؟

صحافی سمیرا خان نے ٹویٹ میں بتایا کہ ایف ڈبلیو او کے بل ڈوزر اور فوج کے انجینیئرز نے مری ایکسپریس وے کھول دیا ہے، پاک فوج نے 4 خیمے قائم کردئیے ہیں جو کہ ملٹری کالج مری، جھکا گلی، اے پی ایس کلدانہ اور اسٹیشن سپلائی ڈیپو پر ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک فوج نے مری میں ریسکیو آپریشن شتروع کردیا ہے اور برف سے ڈھکی سڑکوں سے سیاحوں کو نکالنا شروع کردیا ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر پھنسے ہوئے افراد کو کھانا اور دیگر ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں۔

پاک فضائیہ بھی اس موقع پر کسی سے پیچھے نہیں اور نتھیا گلی پر سیاحوں کو ریسکیو کرنے کے لیے کرائسس مینجمنٹ سیل قائم کردیا گیا ہے، یہ ان افراد کے لیے ہے جو کہ پی اے ایف بیس کالاباغ کے قریب پھنسے ہیں۔

متعلقہ تحاریر