ضمنی مالیاتی بل کا معاملہ، اپوزیشن کی تمام ترامیم بھاری اکثریت سے مسترد

وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے منی بجٹ کا مقصد معیشت کو دستاویزی بنانا ہے۔اس ضمنی مالیاتی بل سے عام آدمی پر بوجھ نہیں پڑے گا۔

قومی اسمبلی سے ضمنی مالیاتی بل کی شق وار منظوری کا عمل جاری ہے جبکہ اپوزیشن کی تمام ترامیم کو بھاری اکثریت کے ساتھ مسترد کردیا گیا ہے۔

اسپیکر قومی اسملبی اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، جس میں منی بجٹ کی مرحلہ وار منظوری کا عمل جاری ہے۔ وزیراعظم عمران خان سمیت وفاقی کابینہ کے تمام ارکان اسمبلی میں موجود ہیں۔ وزیراعظم کی اسمبلی آمد پر حکومتی ارکان کی جانب سے ڈیسک بجا کر استقبال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، عمران خان کا وزارت عظمیٰ چھوڑنے کا عندیہ

ضمنی مالیاتی بل پر اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تمام ترامیم کو مسترد کردیا گیا۔ اپوزیشن کی ترامیم کے حق میں 150 ووٹ آئے جب کہ مخالفت میں 168 ووٹ آئے ہیں۔ ترامیم مسترد ہونے پر اپوزیشن کی جانب سے شیم شیم کے نعرے لگائے گئے۔

قومی اسمبلی کے 342 کے ارکان میں 318 اراکین اسمبلی میں موجود ہیں۔ حکومت بیچوں پر اس وقت 168 براجمان ہیں جبکہ اپوزیشن بچوں پر 150 اراکین موجود ہیں۔

قومی اسمبلی میں حکومتی 14 اراکین غائب ہیں جبکہ اپوزیشن کے 10 اراکین نے اسمبلی آنے کی زحمت گوارا نہیں کی ہے۔

ضمنی مالیاتی بل پر اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ڈبل روٹی اور دودھ پر کوئی ٹیکس نہیں لگا رہے ۔ منی بجٹ کی منظوری سے عام آدمی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ لیب ٹاپ ٹیکس نہیں لگا رہے ہیں۔ ضمنی مالیاتی بل کا مقصد معیشت کو دستاویزی شکل دینا ہے۔

متعلقہ تحاریر