مرغی کی ویسٹ سے مضرصحت کوکنگ آئل کی تیاری کا انکشاف

چیئرمین پی اے سی کا کہنا ہے کہ مفاد پرستوں نے انسانی جانوں سے کھیلنے کے لیے مضرصحت آئل کی تیاری کے لیے فیکٹریاں لگا رکھی ہیں۔  

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی رانا تنویر حسین کا دل دہلا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملک بھر میں خصوصاً سندھ میں بڑے پیمانے پر مرغی کی آنتوں، پنجوں اور دم سے کوکنگ آئل تیار کیا جارہا ہے۔

نامہ نگار نیوز 360 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رانا محمد تنویر نے انکشاف کیا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں بات منظر عام پر آئی ہے مرغی کی آنتیں، پنجے اور دم سے تیل بنایا جارہا ہے اور اس کا زیادہ استعمال ہوٹلز اور سموسے اور پکوڑے تلنے میں ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹیبلشمنٹ نے اپنی پوزیشن کلیئر کردی ، قیاس آرائیاں دم ٹورنے لگیں

پاکستانی جامعات میں جعلی تحقیقی مقالوں کی بھرمار ملکی بدنامی کا سبب

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں چکن کے ویسٹ سے کوکنگ آئل بنایا جارہا ہے، ہوٹلوں میں چکن ویسٹ سے بنا کوکنگ آئل استعمال ہورہا ہے۔

رکن پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) سید حسین طارق نے بھی تصدیق کی اور بتایا کہ سندھ میں خصوصاً ایسی بہت سی فیکٹریاں چل رہی ہیں، جہاں چکن کی انتڑیوں اور پنجوں سمیت دیگر ویسٹ کو پگھلا کر آئل تیار کیا جاتا ہے۔

چیئرمین پی اے سی نے کوالٹی کنٹرول اتھارٹیز کو کاروائی کی ہدایت کر دی۔ انہوں نے کہا ویسے تو یہ صوبائی ایشو ہے لیکن کوالٹی کنٹرول اتھارٹی حکام صوبوں سے مشاورت کرکے اس گھنونے دھندے کو روکیں۔ یہ غیر معیاری تیل ہماری نسلیں بیمار کردے گا۔۔ مفاد پرست افراد کے ضمیر مردہ ہوگئے ہیں۔ جب وہ سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر تھے تو انہوں نے ایسے بہت سے کارخانے بند کرا دیئے تھے۔

متعلقہ تحاریر