جسٹس اطہر من اللہ بیمار، ایک ہفتہ سے موخر مقدمات کی سماعت مقرر

چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کل پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ طبیعت کی ناساز کے باعث گزشتہ پورے ہفتہ مقدمات کی سماعت نہ کرسکے جس کے سبب مقدمات کی کاز لسٹیں منسوخ کرتے ہوئے ان مقدمات کی سماعت کے لئے نئی تاریخیں مقرر کردی گئیں۔کل پیر کو جنرل پرویز مشرف کے خلاف مبینہ کرپشن کی انکوائری نہ کرنے پر چیئرمین نیب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے اور اس حوالے سے کالج لسٹ جاری کر دی گئی ہے،توقع ہے کہ کل چیف جسٹس اس اہم مقدمے کی سماعت کریں گے۔

چیف جسٹس گزشتہ پیر سے چھٹی پر ہیں۔

میڈیا رپوٹ کے مطابق چیف جسٹس اطہر من اللہ گزشتہ ہفتہ بیمار ہوگئے تھے اور انہیں کھانسی وغیرہ کی شکایت ہے۔

جسٹس اطہر کا کرونا وائرس ٹیسٹ منفی آیا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس نےکورونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا جو منفی آیا۔چیف جسٹس اطہر من اللہ طبیعت کی خرابی کی وجہ سے گزشتہ پير سے چھٹی پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پیپلز پارٹی کی نہ سندھ میں حکومت بچے گی نہ کراچی میں، اسدعمر

نیشنل پریس کلب انتخابات: حامد میر اور مطیع اللہ جان کی لڑائی میں افضل بٹ جیت گئے

سنگل، ڈویژن  اور لارجر بینچز کی کاز لسٹیں منسوخ

چیف جسٹس اطہرمن اللہ گزشتہ ہفتہ ناسازی طبیعت کے باعث مقدمات نہ سن سکے ،جس پر پانچ روز تک کازلسٹیں منسوخ کرکے مقدمات بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردیے گئے اور ان کے لئے نئی تاریخیں مقرر کی گئیں۔چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت میں سنگل بینچ، ڈویژن بینچ اور لارجر بینچز کی کاز لسٹیں منسوخ کی گئیں۔

بھارتی جاسوس،ثاقب نثار اور دیگر کیسز کی نئی تاریخیں مقرر۔

اس دوران عدالت میں بھارتی جاسوس کلبھوشن جادو کو حکومتی وکیل فراہم کرنے کی درخواست اورسابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دینے کی درخواست سمیت دیگر اہم مقدمات کی سماعت ہونا تھی۔

مشرف مبینہ کرپشن،چئیرمین نیب کے خلاف کیس کل سماعت کے لئے مقرر۔

سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کےخلاف مبینہ کرپشن پر انکوائری نہ کرنے پر چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) کے خلاف توہین عدالت کی درخواست  کل پیر کواسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ مقدمہ کی سماعت کرےگا۔

اس مقدمے میں درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ 25 جنوری2018 کےعدالتی فیصلے پرعمل درآمد نہ کرنے پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں ڈویژن بینچ کل اہم کیس کافیصلہ سنائے گا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ ،صدر نیشنل بنک عارف عثمانی کو عہدے سے فارغ کرنے سے متعلق انٹرا کورٹ اپیل کا فیصلہ پیر کو سنائے گی۔عدالت نے عارف عثمانی اور زبیر سومرو کی اہلیت پر فیصلہ 27 اکتوبر کو محفوظ کیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کےچیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بینچ 31 جنوری کو فیصلہ سنائے گا۔

اس مقدمے میں نیشنل بنک اور وزارت خزانہ نے عارف عثمانی اور زبیر سومرو کی بحالی کے لئے اپیل دائر کی تھیں۔عارف عثمانی کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل مخدوم علی خان اور وزارت خزانہ کی جانب سے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے دائر اپیلوں کی پیروی کی،27جنوری کو نیشنل بنک کے وکیل مخدوم علی خان کے جوابی دلائل دیئے تھے. جس کے بعد مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا.

اسلام آباد ہائی کورٹ میں کرونا کے حوالے سے پابندیوں کا نفاذ

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ کے پیش نظر رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتہ کے آغاز پر ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اب اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہفتے میں چھ کی بجائے پانچ دن پیر سے جمعہ تک کام ہوگا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کی ہدایت پرجاری کئے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ کورونا کی موجودہ صورتحال پر اسلام آباد ہائیکورٹ اور ضلعی عدالتیں کے لئے کئی اقدامات سے متعلق فیصلے کئے گئے ہیں۔جن کے تحت ہفتہ اور اتوار کو عدالت کو بند رکھتے ہوئے ہفتے میں چھ کی بجائے پانچ دن پیر سے جمعہ تک کام ہو گا جبکہ جمعہ کو اختتامی اوقات ساڑھے تین بجے مقرر کئے گئے ہیں۔اس دوران فوری درخواستیں جن میں حسب بےجا یا حراستی معاملات، حکم امتناعی کے مطالبے ،قبل از گرفتاری اور بعد از گرفتاری ضمانتوں سمیت ضروری مقدمات کی سماعت ہو گی۔اس دوران زیر سماعت کیسز جن کی عدالت میں تاریخ پہلے سے طے شدہ ہو ان مقدمات کے علاوہ مجاز اتھارٹی کی منظوری سے حقیقی اورضروری قسم کے کیسز کی سماعت ہوگی۔نوٹیفکیشن کے مطابق حلف نامہ کی بائیو میٹرک تصدیق بھی تاحکم ثانی معطل رہے گی۔

ہائی کورٹ کے جج اور عدالتی عملہ کرونا کا شکار ہوچکا۔

21جنوری 2021 کو میڈیا رپورٹس کے مطابق ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت کے ریڈر کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے۔ذرائع کے مطابق اس صورتِ حال کے بعد چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ کے کورٹ روم میں ڈس انفیکشن اسپرے کرایا گیا۔

گزشتہ برس ماہ اپریل میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے لا افسران بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے تھے، ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد محمود کیانی اور ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالدمحمود کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نومبر 2020 کو کورونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے اور دو ہفتے بیمار رہنے کے بعد صحت یاب ہوئے تھے۔

ہائی کورٹ بلڈنگ میں کرونا بوسٹر ڈوز کا اہتمام

اسلام آباد ہائی کورٹ بلڈنگ میں ہفتے کے روز اسلام آباد بار کونسل اور ضلع انتظامیہ کے تعاون وکلاء کے لیے کورونا کی بوسٹر ڈوز کا بھی اہتمام کیا گیا۔

متعلقہ تحاریر