سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کے خلاف دائر درخواست مسترد کردی
سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے درخواست پر نقطہ اعتراض لگاتے ہوئے کہا کہ لارجر بینچ پہلے اس پر فیصلہ دے چکا ہے۔
سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 62 (1)) (ایف) کے تحت "لا میکرز” کی تاحیات نااہلی کو چیلنج کرنے والی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) کی دائر درخواست پر پھر سے غور کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
ایس سی رجسٹرار آفس نے کئی اعتراضات اٹھاتے ہوئے ایس سی بی اے کی آئینی پٹیشن کو واپس کر دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے کہا ہے کہ اس معاملے کو پہلے ہی بڑے بینچ کے پانچ ججز نے نمٹا دیا ہے۔ اسی طرح درخواست گزار کے لوکس اسٹینڈ پر بھی اعتراض اٹھایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
ڈان اخبار کے کارکنان کی وزیراعظم سے تنخواہوں میں اضافے کی درخواست
تعلیم یافتہ نوجوان بیروزگار، دہشتگردی کی طرف مائل ہورہے ہیں، شیری رحمان
تاہم دوسری جانب ایس سی بی اے کے وکلاء پینل نے رجسٹرار کے اعتراضات کے خلاف انٹرکورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایس سی بی اے کے صدر احسن بھون کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت نااہلی کا اطلاق انتخابی تنازعہ کی صورت میں ہونا چاہیے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ سپریم کورٹ آرٹیکل 184(3) کے اختیارات کے تحت ٹرائل کورٹ کے طور پر آگے نہیں بڑھ سکتی۔
آئین کے آرٹیکل 62(1)(f) کے تحت پارلیمنٹ کے رکن کے لیے "صادق اور امین” ہونے کی پیشگی شرط رکھی گئی ہے۔ وہی شق ہے جس کے تحت سابق وزیراعظم نواز شریف کو سپریم کورٹ کے پانچ ججوں نے نااہل قرار دیا تھا۔ اور اسی طرح بنچ نے 28 جولائی 2017 کو پاناما پیپرز کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین کو سپریم کورٹ کے ایک الگ بینچ نے نااہل قرار دیا تھا۔
2018 میں، سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کے بنچ نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا دیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 62 (1)) (ایف) کے تحت نااہلی تاحیات ہے۔
ایس سی بی اے کی درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ آئین کے آرٹیکل 184(3) یا 199 کے تحت کارروائی اور اعلانات کسی عدالت کے ذریعہ بیان کردہ اصولوں کے مطابق نہیں ہیں۔