کیا نواز شریف میڈیکل رپورٹ کے ذریعے ریاست اور عدالت کا منہ چڑا رہے ہیں؟

ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین طب کی تحقیق کے مطابق "ٹاکوٹسوبو کارڈیومایو پیتھی" بیماری عمومی طور پر 61 سال سے 75 سال کی خواتین میں ہوتی ہے۔

سابق وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی میڈیکل رپورٹ پر جہاں وفاقی وزراء کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی ہے وہیں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ان پر ٹرولنگ کی جارہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق میاں نواز شریف نے کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں میڈیکل رپورٹ جمع کرائے جانے کے بعد ، سابق وزیراعظم اپنے ایک قریبی دوست کی فیکٹری کے وزٹ پر گئے جو لندن سے 200 کلو میٹر دور ہے۔ بتانے کا مطلب یہ ہے کہ یہ کس قسم کی بیماری ہے جو میاں صاحب کو پاکستان آنے سے روکتی ہے اور لندن میں دور دراز کے علاقوں میں انہیں گھومنے پھرنے کی مکمل آزادی دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

نوشکی اور پنجگور میں دہشتگردوں کا ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ

شہباز شریف نے اٹارنی جنرل کے خط کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھا دیئے

وفاقی وزراء اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے میاں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ پر ہونے والی تنقید سے قبل ، ہم آج یہاں یہ تفصیل بتانے کی جسارت کرتے ہیں کہ Takotsubo cardiomyopathy بیماری ہے کیا؟

"ٹاکوٹسوبو کارڈیو مایوپیتھی” بیماری ہے کیا؟

اس بیماری کو سٹریس کارڈیو مایوپیتھی، اپیکل بیلوننگ، یا ٹوٹے ہوئے دل کے سنڈروم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

"ٹاکوٹسوبو کارڈیو مایوپیتھی” (Takotsubo cardiomyopathy) بیماری عمومی طور 61 سے 76 سال کی عمر کی خواتین کو متاثر کرتی ہے۔ یہ حالت عام طور پر انتہائی جذباتی یا جسمانی تناؤ کا سامنا کرنے کے فوراً بعد ہوتی ہے۔

جنس پر مبنی سالوں کی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ دل کے معاملات میں جنس کے فرق بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ ایک حیرت انگیز مثال دل کی عارضی حالت ہے جسے "ٹاکوٹسوبو کارڈیو مایوپیتھی” کے نام سے جانا جاتا ہے،

یہ بیماری پہلی مرتبہ جاپان میں 1990 میں ایک خاتون میں رپورٹ ہوئی تھی۔ جو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ان میں سے 90 فیصد کیسز خاتون سے منسلک تھے جن کی عمر 58 سے 75 سال کے درمیان تھی۔

تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 5% تک خواتین جن کو دل کا دورہ پڑنے کا شبہ ہوتا ہے وہ دراصل یہ عارضے میں مبتلا ہوتی ہیں۔

تاکوٹسوبو کارڈیو مایوپیتھی کی خصوصیات

شدید تناؤ کے بعد سینے میں درد اور سانس لینے میں دشواری (جذباتی یا جسمانی)

الیکٹروکارڈیوگرام کی غیرمعمولی بیماری جو دل کے دورے کی نقل کرتی ہیں۔

اس بیماری میں کورونری شریان میں رکاوٹ کا کوئی ثبوت نہیں ملتا ہے۔

بائیں ویںٹرکل میں حرکت کی غیر معمولی چیزیں

بائیں ویںٹرکل کا چیمبر کا کمزور ہو جانا

ایک ماہ کے اندر بیماری سے بحالی

یہ کیا ہے؟

"ٹاکوٹسوبو کارڈیو مایوپیتھی” بیماری میں دل کا بائیں جانب کا ویںٹرکل جسے دل کا مرکزی پمپ بھی کہتے ہیں کمزور ہوجاتا ہے، جو عام طور پر شدید جذباتی یا جسمانی تناؤ یا دباؤ کے نتیجے میں ہوتا ہے، جیسے کہ اچانک کسی عزیز کا کھو جانا، کوئی سنگین حادثہ، یا قدرتی آفت کا آجانا۔ اسی لیے اس حالت کو تناؤ سے متاثر کارڈیو مایوپیتھی، یا ٹوٹے ہوئے دل کا سنڈروم بھی کہا جاتا ہے۔ اہم علامات سینے میں درد اور سانس لینے میں دشواری پیدا ہوتی ہے۔

اس کی صحیح وجہ معلوم نہیں ہے، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ بڑھتے ہوئے ہارمونز (مثال کے طور پر، ایڈرینالین) بنیادی طور پر دل کو "پریشان” کرتے ہیں، جو دل کے پٹھوں کے خلیوں یا کورونری خون کی نالیوں (یا دونوں) میں تبدیلیاں لاتے ہیں جو بائیں ویںٹرکل کو مؤثر طریقے سے سکڑنے سے روکتے ہیں۔ اس لیے ٹوٹے ہوئے دل کا سنڈروم مردوں کے مقابلے خواتین میں زیادہ پایا جاتا ہے، خاص طور پر انٹرکورس کے بعد۔

اس کی علامات ہارٹ اٹیک کی علامات سے الگ نہیں ہیں۔ اور ایک الیکٹروکارڈیوگرام (ECG) کچھ دل کے دورے میں پائی جانے والی غیر معمولیات کو ظاہر کر سکتا ہے، جسے ST-segment elevation کہا جاتا ہے۔

مذکورہ تفصیل سے پتا چلتا ہے کہ وفاقی وزراء اور سوشل میڈیا صارفین کی میاں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کو لے کر تنقید جائز ہے جبکہ وہ 200 کلو میٹر کا فاصلہ گاڑی میں باآسانی کرسکتے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میاں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ "نواز شریف کے حوالے سے دلچسپ میڈیکل رپورٹ ہائی کورٹ میں جمع کروائی گئی۔ رپورٹ میں واشنگٹن میں مقیم ڈاکٹر شال نے لندن میں مقیم نواز شریف کے بارے میں لکھا کہ وہ دباؤ کا شکار ہیں۔ امید کرتے ہیں عدلیہ ایسی جعلی رپورٹس کا سختی سے نوٹس لے گی اور ملک کا وقار بحال کرے گی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ "اب تو نواز شریف کے ڈاکٹر کے مطابق ان کو وہ بیماریاں بھی ہو گئی ہیں جو صرف عورتوں کو ہوتی ہیں۔ لگتا ہے نواز شریف صاحب کوئی بڑا دھماکہ کرنے والے ہیں۔”

وزیر مملکت فرخ حبیب نے خوب ہی چوٹ کرتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کی ہے اور لکھا ہے کہ "نواز شریف گاڑی میں 4 سے 5 گھنٹے کا سفر کرکے لندن سے مانچسٹر کے قریب فیکٹری کا وزٹ کرنے چلے جاتے ہے مگر ایئر ایمبولنس پر سفر کرکے پاکستان واپس نہیں آسکتے؟؟ ایک طرف رپورٹ کہتی ہے سفر نہیں کرسکتے دوسری جانب نواز شریف سیر سپاٹے کررہے ہے۔”

متعلقہ تحاریر