مریم اورنگزیب کا بیان ، طلعت حسین نے متنبہ کردیا
گذشتہ روز مریم اورنگزیب نے وزیراعظم عمران خان پر سیاست میں ریاستی اداروں کو گھسیٹنے کا الزام عائد کیا تھا۔

ملک کے معروف اینکر پرسن اور سینئر صحافی طلعت حسین نے مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیان کے نتائج بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے سینئر صحافی طلعت حسین نے لکھا ہے کہ "مریم اورنگزیب کا بیان دھماکہ خیز ہے جس میں وزیر اعظم عمران پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ "اداروں” کو سیاست میں گھسیٹ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
الیکشن ایکٹ اور پاکستان الیکٹرانک ایکٹ میں ترمیم کا آرڈیننس جاری
قومی سطح پر اب بھی ووٹرز کی پہلی پسند پی ٹی آئی ہے ، گیلپ رپورٹ
مریم اورنگزیب کے بیان کو بنیاد بناتے ہوئے طلعت حسین نے مزید لکھا ہے کہ "حال ہی میں پشاور میں تعینات ایک شخصیت کے ذریعے ن لیگی اراکین کو عدم اعتماد تحریک سے لاتعلق رہنے کے لیے کہا جارہا ہے۔”
Mariam Aurangzeb’s statement is explosive alleging PM Imran dragging “the institutions” into politics and damaging “the repute” by making someone “recently appointed in Peshawar” to call N members on the planned vote of no confidence. The statement will have consequences.
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) February 20, 2022
مریم اورنگزیب کو متنبہ کرتے ہوئے سینئر صحافی طلعت حسین نے لکھا ہے کہ "بیان کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔”
گذشتہ روز مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ "اراکین پارلیمان کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔”
وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سیاست میں اداروں کو گھسیٹنے سے اداروں کی ساکھ بری طرح سے متاثر ہوئی ہے۔ پشاور میں تعینات نئے شخص کے ذریعے ارکان کو دباؤ میں لایا جارہا ہے ، اگر یہ روش بند نہ ہوئی تو ہم ان صاحب کا نام سامنے لانے پر مجبور ہوں گے۔ عمران خان کی غیرسیاسی حرکتیں ان کے خوف اور شکست کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان ، شہباز شریف کے بغض میں ملک کا ہر ادارہ استعمال کیا ۔ اداروں کے سربراہان کو اپنے دفتر میں بٹھا کر شہباز شریف کے خلاف کیس بنانے کی ہدایت کرتے رہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ "صدر مملکت عارف علوی نے پاکستان الیکٹرانک ایکٹ اور الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کردیا۔ منظور ہونے والے آرڈیننس کے مطابق اب "جعلی خبر” دینے کو 5 سال تک سزا ہوسکے گی۔”
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ "پاکستان الیکٹرانک ایکٹ ترمیمی آرڈیننس (پیکا) اور الیکشن ایکٹ میں ترامیم کا آرڈیننس جاری کردیا گیا ہے۔”
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا اب جعلی اور جھوٹی خبروں پر کسی کو کسی قسم کا استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔ جعلی خبروں پر 3 سے 5 سال تک سزا ہوسکتی ہے۔ جبکہ جعلی خبر دینے والے کی ضمانت بھی نہیں ہوگی۔”