ڈیلی میل شہبازشریف کیخلاف الزامات پرقائم،عدالت میں جواب جمع کرادیا
شہباز شریف کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد ان کے اثاثہ جات میں نمایاں اضافہ ہوا،علی عمران کے اثاثے شریف فیملی میں شادی کے بعد بڑھے، مضمون چھاپنے سے پہلے شریف فیملی کا ورژن لیا گیا تھا،الزامات پر قائم ہیں،جواب
برطانوی اخبار ڈیلی میل نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کت مقدمے میں ابتدائی سماعت کے ایک سال بعد اپنا جواب جمع کرادیا۔برطانوی اخبار کے پبلشر ایسوسی ایٹڈ نیوز پیپزلمیٹڈ نے اپنی خبر پر قائم رہتے ہوئےجواب میں شواہد بھی پیش کردیے۔
ڈان اخبار کے مطابق ڈیلی میل کی جانب سے ہائی کورٹ آف جسٹس کوئنز بینچ ڈویژن میں جمع کرایا گیا جمع کرایا گیا جواب 50 صفحات پر مشتمل ہے،ڈیلی میل کا جواب نیب کے شہباز شریف پر بنائےگئے ریفرنس پر مشتمل ہے، ڈیلی میل کے جواب میں شہباز شریف اور ان کے خاندان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
منی لانڈرنگ کیس، شریف فیملی کے خلاف 100 گواہوں کی لسٹ منظرِعام پر
ایون فیلڈ ریفرنس:3مرتبہ التوالینے والی مریم نواز کا نیب پر التوا کاالزام
برطانوی اخبار کے رپورٹر ڈیوڈ روز نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ پاکستانی دوستو! میل آن سنڈے کے پبلشر ایسوسی ایٹڈ نیوز پیپرز نے شہباز شریف اور علی عمران کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کے مقدمے میں آج اپنا تفصیلی دفاع جمع کرادیا ہے۔ جواب کی کاپیز لندن ہائیکورٹ میں دستیاب ہیں ۔ ہمارے وکلا کا کہنا ہے کہ 2019 میں شائع ہونے والی میری اسٹوری سچائی پر مبنی تھی۔
Pakistani friends: Associated Newspapers, publisher of the Mail on Sunday, has today filed detailed defences to the defamation claims brought by @CMShehbaz and Ali Imran. Copies are available from the High Court in London. Our defences say that my story of 2019 is true.
— David Rose (@DavidRoseUK) February 28, 2022
جیونیو زکے مطابق ڈیلی میل کے جواب میں شہباز شریف اور ان کے خاندان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات شامل ہیں۔ڈیلی میل کے جواب میں شریف فیملی کے ملازمین کے بیانات بھی شامل ہیں، دبئی اور پاکستان میں بینکوں میں پیسے جمع کروانے والے درجنوں ملازمین کے نام شامل ہیں۔
ڈیلی میل نے جواب میں لکھا کہ شہباز شریف کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد ان کے اثاثہ جات میں نمایاں اضافہ ہوا، ڈیلی میل کی طرف سے پیش کیےگئے شواہد میں رمضان شوگر ملز کا ذکر ہے۔ڈیلی میل کا مؤقف ہےکہ مضمون چھاپنے سے پہلے شریف فیملی کا ورژن لیا گیا تھا۔شہباز شریف کے داماد کے حوالے سے بھی ڈیلی میل نے جواب عدالت میں جمع کروا دیا ہے۔ڈیلی میل کا دعوٰی ہےکہ شہباز شریف اور ان کے داماد کے حوالے سے چھپنے والے الزامات پر قائم ہیں، علی عمران یوسف کے اثاثے شریف فیملی میں شادی کے بعد بڑھے ہیں۔
ڈان اخبار کے مطابق پبلشر نے اپنے جواب میں 1997 سے 1999 اور پھر 2008 اور 2018 کے دوران شہباز شریف کے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب کے سیاسی دور کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس دور کے دوران شہباز شریف کا صوبائی بجٹ کے ساتھ ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر بھی کنٹرول تھا۔
جواب میں شہباز شریف کے قریبی خاندان اور ان کے زیر کنٹرول کمپنیوں کی جانب سے منی لانڈرنگ کے فنڈز کی وصولی کا الزام لگایا گیا، ساتھ ہی مدعی کے خاندان کے افراد کی جانب سے فرضی غیر ملکی ترسیلات کی وصولی کا بھی دعویٰ کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ ریکارڈ سے ثابت ہے۔
جواب میں الزام لگایا گیا ہے کہ 2015 کے بعد سے فراڈ شدہ غیر ملکی ترسیلات کی ادائیگیوں کو فریق ثالث کمپنیوں سے تعلق رکھنے والے بینک کھاتوں کی مزید لیئرز کے ذریعے بھیجنا شروع کیا گیا، وہ اکاؤٹنس آزادانہ ملکیت میں تھے اور درحقیقت مدعی اور اس کے خاندان کے افراد کے کہنے پر چلائے جاتے تھے۔
خیال رہے کہ اخبار نے 2019 کی اپنی ایک خبر میں الزام لگایا تھا کہ شہباز شریف نے برطانیہ کے ٹیکس دہندگان کی رقم کا غلط استعمال کیا، خاص طور پر اس رقم کا غلط استعمال کیا جو پاکستان میں 2005 کے زلزلے کے متاثرین کے لیے امداد کے طور پر دی گئی تھی۔
شہباز شریف نے ہرجانے کا دعویٰ کرتے ہوئے مقدمہ دائر کیا تھا اور ساتھ ہی اخبار کو ہتک آمیز الفاظ شائع کرنے سے روکنے کا حکم دینے کی استدعا بھی تھی۔ شہباز شریف کے خلاف یہ مضمون برطانوی رپورٹر ڈیوڈ روز نے لکھا تھا۔