وزیراعظم شہباز شریف کی آدھی کابینہ بدعنوانی کے مقدمات میں ملوث
وزیراعظم شہباز شریف کو 40 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے کیسز کا سامنا ہے جبکہ آدھی سے زیادہ کابینہ ضمانت پر ہے۔
مخلوط حکومتی اتحاد کی وفاقی کابینہ نے ایک ہفتے بعد اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے ، وزیراعظم شہباز شریف سمیت حلف اٹھانے والی آدھی کابینہ مختلف مقدمات پر ضمانت ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کو 40 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے کیسز کا سامنا ہے جبکہ آدھی سے زیادہ کابینہ ضمانت پر ہے۔
یہ بھی پڑھیے
24 گھنٹے کام کرنے والی عدالتوں نے 3 ماہ کی چھٹیوں کی تیاری کرلی
آدھی رات کو لگنے والی عدالتیں عزت کے قابل نہیں، فواد چوہدری
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سیکریٹری آف پرائم منسٹر ڈاکٹر توقیر شاہ کی جانب سے جاری ہونے اعلامیے کے مطابق قمر زمان کائرہ (تعلق پاکستان پیپلز پارٹی) ، انجینیئر امیر مقام اور مفتاح اسماعیل (تعلق مسلم لیگ ن) کو وزیراعظم کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی کابینہ کی تشکیل مکمل کرلی گئی ہے۔
جس میں درج ذیل وفاقی وزراء شامل ہیں:
وفاقی کابینہ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 14 ، پاکستان پیپلز پارٹی کے 9 ، جے یو آئی (ف) کے 4 ، ایم کیو ایم کے 2 ، بی اے پی ، جمہوری وطن پارٹی کے ایک ایک ارکان شامل ہیں۔
1۔ خواجہ محمد آصف، ایم این اے
2۔ جناب احسن اقبال چوہدری، ایم این اے
3۔ رانا ثناء اللہ خان، ایم این اے
4۔ سردار ایاز صادق، ایم این اے
5۔ رانا تنویر حسین، ایم این اے
6۔ جناب خرم دستگیر خان، ایم این اے
7۔ محترمہ مریم اورنگزیب، ایم این اے
8۔ خواجہ سعد رفیق، ایم این اے
9۔ میاں جاوید لطیف، ایم این اے
10۔ میاں ریاض حسین پیرزادہ، ایم این اے
11۔ میر مرتضیٰ جاوید عباسی ، ایم این اے
12۔ جناب اعظم نذیر تارڑ، سینیٹر
13۔ سید خورشید احمد شاہ، ایم این اے
14۔ سید نوید قمر، ایم این اے
15۔ محترمہ شیری رحمان، سینیٹر
16۔ عبدالقادر پٹیل، ایم این اے
17۔ محترمہ شازیہ مری، ایم این اے
18۔ سید مرتضیٰ محمود، ایم این اے
19۔ جناب ساجد حسین طوری، ایم این اے
20۔ جناب احسان الرحمان مزاری، ایم این اے
21۔ جناب عابد حسین بھیو، ایم این اے
22۔ جناب اسد محمود، ایم این اے
23۔ جناب عبدالواسع، ایم این اے
24۔ مفتی عبدالشکور، ایم این اے
25۔ جناب محمد طلحہ محمود، سینیٹر
26۔ سید امین الحسن۔ ایم این اے
27۔ سید فیصل علی سبزواری، سینیٹر
28۔ محمد اسرار ترین ایم این اے
29۔ نوابزادہ شاہ زین بگٹی، ایم این اے
30۔ جناب چوہدری طارق بشیر چیمہ، ایم این اے
وزرائے مملکت
1۔ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، ایم این اے
2۔ محترمہ حنا ربانی کھر، ایم این اے
3۔ جناب عبدالرحمن خان کانجو، ایم این اے
4۔ جناب مصطفی نواز کھوکھر، سینیٹر
وفاقی کابینہ میں شامل کیسز زدہ وفاقی وزراء
1: وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف پر آمدن سے زیادہ اثاثوں کا کیس ہے جس پر وہ ضمانت پر ہیں۔
2: وفاقی وزیر احسن اقبال پر نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس میں کمیشن کا کیس چل رہا ہے جس میں وہ ضمانت پر ہیں۔
3: وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ منشیات کیس میں ضمانت پر ہیں۔
4: اسی طرح وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں ضمانت پر ہیں۔
5: جاوید لطیف ٹریژن کیس میں ضمانت پر ہیں۔
6: سید خورشید شاہ آمدن سے زیادہ اثاثہ جات کیس میں ضمانت پر ہیں۔
7: وفاقی وزیر عبدالقادر پٹیل دہشتگردوں کے علاج معالجے کیس میں ضمانت پر ہیں۔
8: وزیراعظم کے مشیر مفتاح اسماعیل ایل این جی درآمدت کیس میں نامزد ملزم ہیں اور ان دنوں ضمانت پر ہیں۔
9: جبکہ خود وزیراعظم پاکستان شہباز شریف 40 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں نیب کو مطلوب ہیں۔
نئی وفاقی کابینہ پر طنز کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے سماجی رابطوں ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ "چوں چوں کا مربع کابینہ کا نام پڑھیں لگتا ہے سنٹرل جیل کا حاضری رجسٹر ہے، سارے بڑے ڈاکو کابینہ میں شامل ہو گئے ہیں۔”
چوں چوں کا مربع کابینہ کا نام پڑھیں لگتا ہے سنٹرل جیل کا حاضری رجسٹر ہے، سارے بڑے ڈاکو کابینہ میں شامل ہو گئے ہیں، #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 19, 2022