اسٹیبلشمنٹ کے کچھ عناصر حکومت  کے خاتمے کے ذمے دار ہیں،عمران خان

تمام ادارے کرپٹ نہیں ہیں لیکن کچھ عناصر برے طرز عمل میں ملوث ہیں،سربراہ پی ٹی آئی کا ٹوئٹر اسپیس میں اظہار خیال، اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب نہ ہوتے تو آج حکومت میں ہوتے،فواد چوہدری

تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے نام لیے بغیر فوجی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ  طاقتور اسٹیبلشمنٹ کےخراب طرز عمل کے حامل کچھ عناصر ان کی اقتدار سے بے دخلی کے ذمے دار ہیں۔

بدھ  کی شام ٹوئٹر اسپیس پر کارکنوں  کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ  تمام ادارے کرپٹ نہیں ہیں لیکن کچھ عناصر برے طرز عمل میں ملوث ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر اسپیس پر نیا ریکارڈ قائم کردیا

لاہور جلسے میں سیکورٹی خدشات، عمران خان کو ورچوئل خطاب کا مشورہ

انہوں نے ایک ہی سانس میں فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو عمران خان سے زیادہ مسلح افواج کی ضرورت ہے، اگر یہاں مضبوط فوج نہ ہوتی تو پاکستان کے تین ٹکڑے ہو سکتے تھے۔

تحریک انصاف  کے رہنما  اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب نہ ہوتے تو آج حکومت میں ہوتے، اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کئی مہینوں سے خراب ہیں۔

بدھ کو ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’ٹو دی  پوائنٹ‘ میں  گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات ٹھیک کرنے کی بہت کوشش کی تھی ۔انہوں نے کہاکہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے  لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو آرمی چیف بنانے کے بارے میں کبھی نہیں سوچا تھا۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ عمران خان اتنی لمبی پلاننگ نہیں کرتے کیونکہ نہ وہ سازشی آدمی ہیں اور نہ ہی ان میں اتنی صلاحیت ہے کہ سازش کریں۔

فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک سابق جج نے بتایا کہ موجودہ صورتحال میں سب سے زیادہ نقصان  اسٹیبلشمنٹ کے دو اداروں فوج اور عدلیہ کا ہوا ہے۔موجودہ صورتحال میں  تحریک انصاف کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ پی ڈی ایم کو وہ مل گیا جو وہ تین سال سے چاہ رہے تھے تاہم فوج اور عدلیہ کی مٹی پلید ہوگئی ہے۔

متعلقہ تحاریر