حکومت کی تبدیلی اور پی ٹی آئی کے استعفوں کے بعد قائمہ کمیٹیاں غیر فعال

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت کئی قائمہ کمیٹیوں کے سربراہان وفاقی وزیر بن گئے، پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کے باعث کئی کمیٹیوں کے سربراہ مستعفی ہوگئے،قانون سازی کا عمل رک گیا

وفاق میں حکومت کی تبدیلی اور تحریک انصاف کے استعفوں  کے نتیجے میں  پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹیاں غیر فعال  ہوگئیں جبکہ کمیٹیاں غیر فعال ہونے  سے قانون سازی کا عمل رک گیا۔

نیوز 360 کے مطابق نئی حکومت میں قلمدانوں میں ردوبدل اور پی ٹی آئی کے قانون سازوں کے استعفوں کی وجہ سے سینیٹ اور قومی اسمبلی  کی متعدد قائمہ کمیٹیاں غیر فعال ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیے

وفاقی کابینہ میں توسیع، صرف ن لیگ کے وفاقی وزراء کو قلمدان تفویض

کراچی یونیورسٹی میں خودکش دھماکا، تین چینی باشندوں سمیت 4 افراد چل بسے

سینیٹ اور قومی اسمبلی  کی بیشتر غیر فعال قائمہ کمیٹیوں کے  چیئرمین  یا تو مسلم لیگ ن  کی موجودہ حکومت میں وزیر بن گئے ہیں یا پھر تحریک انصاف  کا حصہ ہونے کے باعث مستعفی ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے یہ کمیٹیاں غیر فعال ہوگئی ہیں۔

نیوز 360 کو دستیاب معلومات مطابق قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی  چیئرمین رانا تنویر کے وفاقی وزیرتعلیم و پیشہ ورانہ تربیت بننے کے بعدان دنوں غیر فعال ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان  بھی چیئرمین علی امین گنڈا  پور کےقومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کے باعث غیر فعال ہوگئی ہے۔ تاہم سرکاری ویب سائٹ کے مطابق کشمیر کمیٹی  کی سربراہی رانا شمیم ​​احمد خان  کو سونپ دی گئی ہے۔

پارلیمانی کمیٹی برائے  چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)  بھی ان دنوں غیرفعال ہے جس کے سربراہ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب  تھے جنہوں نے اپنی رکنیت سے  استعفیٰ دے دیا ہے۔

 جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر طلحہ محمود کے وزیرمملکت برائے سرحدی امور کے عہدے پر تعیناتی کے بعد سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ بھی  غیر فعال ہوگئی ہے۔ تاہم سرکاری ویب سائٹ کے مطابق سینیٹر طلحہٰ محمود کے وفاقی وزیر بننے کے بعد سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی سربراہی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی خود کررہے ہیں۔

پیپلزپارٹی کے سید نویدقمر کے وفاقی وزیر تجارت بننے کے بعد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت بھی چیئرمین سے محروم ہوگئی ہے جبکہ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ کے استعفے کے بعد قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور  بھی سربراہ سے محروم ہوگئی ہے۔

سید نوید قمر جو کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے چیئرپرسن تھے، اب وفاقی وزیر تجارت کے عہدے پر فائز ہو گئے ہیں۔قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے سے قبل پارلیمانی امور کی قائمہ کمیٹی کی سربراہی پی ٹی آئی کے ریاض فتیانہ کر رہے تھے۔

متعلقہ تحاریر