اے این پی اور بی اے پی نے سرکاری خرچ پر عمرے کی ادائیگی کا بھانڈا پھوڑ دیا

امیر حیدر خان ہوتی اور خالد حسین مگسی کا کہنا ہے دینی فریضے کی ادائیگی انفرادی عمل ہے، وزیراعظم کے مشکور ہیں لیکن سرکاری طور پر عمرہ کی ادائیگی کیلئے نہیں جائیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت حکومت کے اتحادی عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما امیر حیدر خان ہوتی نے وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ سرکاری سطح پر عمرے پر جانے سے معذرت کرلی ہے، اور اس طرح سرکاری خرچے پر عمرے کی سعادت حاصل کرنے کا بھانڈا بیچ چوراہے پر پھوڑ دیا ہے، جبکہ باپ پارٹی کے رہنما خالد حسین مگسی نے سرکاری خرچے پر عمرے پر جانے کی خبروں کی تردید کردی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا ہے کہ "عوامی نیشنل پارٹی نے وزیراعظم کے ساتھ سرکاری عمرے پر جانے سے معذرت کرلی ہے۔”

یہ بھی پڑھیے

میرے گھر جاسوسی کے آلات نصب کیے گئے ہیں، شیریں مزاری

عمران خان کا ملک بھر میں الیکشن کمیشن کے خلاف مظاہروں کا اعلان

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "وزیراعظم کے مشکور ہیں کہ انہوں نے عمرہ کی ادائیگی کی دعوت دی، وزیراعظم کی جانب سے قومی یکجہتی کے طور پر دورہ سعودی عرب کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، سرکاری سطح پر عمرہ کی ادائیگی ہماری روایات نہیں۔”

ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ ” دینی فریضے کی ادائیگی انفرادی عمل ہے، پہلے بھی ادا کئے ہیں اور ادا کرتے رہیں گے،وزیراعظم شہبازشریف کے مشکور ہیں لیکن سرکاری طور پر عمرہ کی ادائیگی کیلئے نہیں جائیں گے،امید ہے نئی حکومت اسی طرح قومی یکجہتی کو برقرار رکھتے ہوئے تمام سیاسی لیڈرشپ کو اعتماد میں لے گی۔”

بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما خالد حسین مگسی کے انکار کے حوالے سے سینئر صحافی حامد میر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” قومی اسمبلی میں بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خالد حسین مگسی نے کہا ہے کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ عمرے کے لئے سعودی عرب نہیں جا رہے۔ انہوں ان اطلاعات کی تردید کی کہ وہ وزیراعظم کے وفد میں شامل ہیں انہوں نے کہا کہ عمرہ اپنی جیب سے کیا جائے تو بہتر ہوتا ہے۔”

امیر حیدر خان ہوتی اور خالد حسین مگسی کے بیاناتا اس بات کی دلیل ہیں کہ وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب وفد کے ہمراہ سرکاری خرچ پر کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم ذاتی خرچے پر سعودی عرب جارہے ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے لکھا تھا کہ ” وزیراعظم شہباز شریف بھی کمرشل پرواز پر جا رہے ہیں ، وزیراعظم شہباز شریف اپنے ذاتی خرچ پر سعودی عرب جا رہے ہیں۔ شہباز شریف بطور وزیر اعلیٰ پنجاب دس سال تک بیرون ملک سفر کے اخراجات ذاتی جیب سے کرتے رہے۔”

 

وزیراعظم شہباز شریف وفد کے ہمراہ عمرے کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب جارہے ہیں۔ وزیراعظم کے وفد میں 74 افراد شامل ہیں جن میں سے 14 افراد ان کے خاندان کے شامل ہیں جبکہ دو ملازمائیں بھی شامل ہیں۔

سامنے آنے والی فہرست کے مطابق وزیراعظم کے ہمراہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹو زرداری، محمود اچکزئی اور محسن داوڑ سمیت اتحادی جماعتوں کے 16 ایم این ایز اور وفاقی وزراء سعودی عرب جائیں گے۔ دفتر خارجہ کے دو افسران، وزیر اعظم کے پرسنل سٹاف کے چار ارکان اور سیکیورٹی سٹاف کا ایک رکن بھی سعودی عرب کے دورے پر جائے گا۔

متعلقہ تحاریر