نواز شریف کیساتھ بیرون ملک جانیوالے صحافیوں کی تحقیقات ہونی چاہئیں
سینئر صحافی عامر متین نے اپنے پروگرام اور ٹوئٹر پر بتایا کہ سابق وزیراعظم کے غیرملکی دوروں میں شامل 80 فیصد صحافیوں میں رقوم تقسیم ہوتی تھیں۔
سینئر صحافی عامر متین نے اپنے پروگرام میں بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے پسندیدہ صحافیوں کا گروہ لیگی قیادت کے ہمراہ ہر دورے پر بیرون ملک ساتھ جاتا تھا تا کہ حکومتی شخصیات کی تعریف کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ یہی گروہ آج بھی سرگرم ہے، پچھلی لیگی حکومت میں ان صحافیوں کو نقد رقم ادا کی جاتی تھی اور یہ بیشتر دوروں میں نواز شریف کے ہمراہ ہوتے تھے۔
Don’t want to embarrass those journalists but I recall @LodhiMaleeha ensured favoured journalists got VIP rooms in Roosevelt while self paying journos kept looking for place to sleep all night as most hotels were booked for UN session https://t.co/wuZLH7AAy3
— Amir Mateen (@AmirMateen2) April 26, 2022
عامر متین نے اپنے پروگرام میں سوال اٹھایا کہ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ ان مخصوص صحافیوں کو پیسے کس مد میں دیئے جاتے تھے؟
اپنے پروگرام میں یہ تمام باتیں کرنے کے بعد بھی عامر متین رکے نہیں بلکہ ایک بہترین صحافی کی طرح کئی حقائق سے پردہ اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ میں چند مخصوص صحافیوں کی تذلیل نہیں کرنا چاہتا لیکن مجھے یاد پڑتا ہے کہ ملیحہ لودھی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ کچھ پسندیدہ صحافیوں کو امریکا کے روزیولٹ ہوٹل میں وی آئی پی کمرے فراہم کیے جائیں۔
دوسری طرف وہ صحافی جو اپنے قیام کیلیے اپنی جیب سے رقم ادا کر رہے تھے وہ ساری رات سونے کیلیے جگہ ڈھونڈتے رہے کیونکہ زیادہ تر ہوٹل اقوام متحدہ کے سیشن کی وجہ سے بک ہوچکے تھے۔
عامر متین نے بتایا کہ ملیحہ لودھی صاحبہ سرکاری خرچے پر جانے والے صحافیوں اور نواز شریف کے اہلخانہ اور دوستوں کو سہولت فراہم کرنے میں اتنی مصروف تھیں کہ وہ وزیراعظم کو اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی سیشن کی بڑی تقاریب میں شرکت کرنے کی یاد دہانی ہی کروانا بھول گئیں۔
سینئر صحافی نے کہا کہ سیاسی تقرریوں کا یہی مسئلہ ہے، پی ٹی آئی نے نواز شریف کے 100 سے زائد دوروں میں موجود 80 فیصد ان ناموں کی تحقیقات نہیں کیں جو کہ ہر دورے میں موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے تمام مداح بدعنوان نہیں ہیں لیکن زیادہ تر نے فوائد حاصل کیے ہیں۔
عامر متین نے مزید کہا کہ ان صحافیوں کیلیے وی وی آئی پی ضیافتوں کا اہتمام ہوتا تھا اور ان کو وزیراعظم کے اسٹاف تک رسائی حاصل تھی جن میں ملیحہ لودھی بھی شامل ہیں۔