جامعہ کراچی حملہ : دیرینہ دوست چین پاکستان سے شدید ناراض

چینی حکام کا پاکستانی سیکیورٹی پر بھروسہ کرنے سے انکار، مربوط سیکیورٹی پلان طلب کرلیا،چین نے سی پیک منصوبوں کی فنڈنگ بھی روک دی، وزیراعظم شہبازشریف کا دورہ چین بھی کھٹائی میں پڑگیا

جامعہ کراچی میں چینی ماہرین پر خود کش حملے کے بعد دیرینہ دوست چین پاکستان سے سخت ناراض ہوگیا۔ چینی حکام نے  پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں کیلیے پاکستانی سیکیورٹی پر بھروسہ کرنے سے انکار کردیا۔

بیجنگ انتظامیہ نے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی فنڈنگ بھی روک دی۔وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف کا دورہ چین بھی کھٹائی میں پڑگیا۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی یونیورسٹی میں خودکش دھماکا، تین چینی باشندوں سمیت 4 افراد چل بسے

ایف آئی اے سائبر کرائم خودکش بمبار کے ٹوئٹر فالوورز سے نالاں

پاک چین اقتصادی راہداری کے معاملات  سے منسلک انتہائی اہم ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ جامعہ کراچی چینی زبان سکھانے  کے مرکز کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے ماہرین  پر بلوچ علیحدگی پسند تنظیم  کالعدم بلوچ لبریشن آرمی  کی مجید بریگیڈ کے خودکش حملے نے چین کو شدید ناراض کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چینی حکومت جانتی ہے کہ حملے میں امریکا ملوث ہے جس نے بھارتی پراکسی کی مدد سے اس کے ماہرین کو نشانہ بنایا ہے۔واضح رہے کہ کالعدم بی ایل اے کی مجید بریگیڈ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را “ کے مکمل زیر اثر سمجھی جاتی ہے۔

ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ جامعہ کراچی حملے کے بعد چین نے پاکستانی  سیکیورٹی اداروں کی زبانی یقین دہانیاں قبول کرنے سے انکار کر تے ہوئے سی پیک منصوبوں پر کام کرنےو الے  چینی ماہرین کیلیے مربوط سیکیورٹی  پلان طلب کرلیا  ہے۔

ذرائع  کے مطابق جامعہ کراچی حملے نے چین نے سی پیک منصوبوں کی فنڈنگ مکمل  بند کردی ہے۔ذرائع کے مطابق چین کو مربوط سیکیورٹی پلان کی فراہمی تک سی پیک منصوبوں پر کام کی بحالی کا امکان نہیں ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف کا دورہ چین بھی کھٹائی میں پڑگیا ہے۔ یاد رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے حلف برداری کے فوری بعد دورہ چین کی خواہش کا اظہار کیا تھا تاہم اس دوران جامعہ کراچی میں دہشت گردی کا واقعہ پیش آگیا جس کے بعد چینی حکومت نے شہبازشریف کے دورے کے حوالے سے خاموشی اختیار کرلی ہے۔

متعلقہ تحاریر