عدم اعتماد سے ایک رات قبل سابق وفاقی وزیر نے دھمکی آمیز کال کی، بلاول نے نیا پینڈورا کھول دیا

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا ہے ملک کے آئینی اداروں کے خلاف 3 اپریل سے 10 اپریل تک غیرآئینی اقدام کیئے گئے ان کی انکوائری ہونی چاہیے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے ایک رات قبل وفاقی وزیر نے دھمکی آمیز کال کی اور کہا ہے کہ اگر تحریک عدم واپس نہ لی تو ملک میں مارشل لاء لگ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا اگر ہم جمہوری رویوں پر یقین نہیں رکھیں گے تو پھر تم بھی بندوق اٹھاؤ، میں بھی اٹھا لیتا ہوں ، یہ حالات بن رہے ہیں ، ہمیں اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا ملک کے آئینی اداروں کے خلاف 3 اپریل سے 10 اپریل تک غیرآئینی اقدام کیئے گئے ان کی انکوائری ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا خواجہ آصف اور آصف علی زرداری کے بیانات پر آئی ایس پی آر وضاحت دے گا؟

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات کے اندراج سے روک دیا

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا مجھے عدم اعتماد سے ایک رات پہلے دھمکی دی گئی کہ فوراً الیکشن مانیں یا مارشل لاء ہوگا ، یہ دھمکی ایک وزیر کے ذریعے مجھ تک پہنچائی گئی تاکہ تحریک عدم اعتماد کو ٹھیس پہنچائی جائے۔

ان کا کہنا تھا ہمیں مل کر خان صاحب کی سازش کو ناکام بنانا ہے اور پاکستان کو بچانا ہے ، پاکستان کو بچانے کے لئے پہلے اصلاحات اور پھر انتخابات ہوں گے ، یہ پیپلز پارٹی کی پالیسی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم انتخابات چاہتے ہیں، ہم نے عدلیہ سمیت جگہ جگہ یہ بیانیہ رکھا ہے کہ پہلے انتخابی اصلاحات ہوں ، ہم پہلے آر ٹی ایس پلس ای وی ایم کو ریسورس کریں گے ، تمام سیاسی جماعتیں اس بات متفق ہیں کہ میثاق جمہوریت پر رہنے والے کام کو شروع کریں ، ہمارے اتحادی ایک اور میثاق جمہوریت چاہتے ہیں، ہمیں کم از کم ایک ضابطہ اخلاق طے کرنا ہوگا ، ہمیں احترام کے دائرے میں رہ کر سیاسی اختلاف رائے رکھنے چاہئیں ، جس طرح کے سیاسی اور بگڑتے ہوئے حالات اور نفرت انگیز حالات نظر آرہے ہیں تو ہمیں ایک کوڈ آف کنڈکٹ پر اکٹھا ہونا ہوگا ،  اگر ایک ضابطہ کار پر سیاسی قوتیں اکٹھی نہیں ہونگی تو پھر اگلا الیکشن خونی ہوگا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی حکومت کو آئینی طریقے سے عدم اعتماد کے ذریعے ہٹایا گیا ، پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون سیاسی حریف رہ چکے ہیں ، کیا کوئی سوچ سکتا تھا کہ یہ جماعتیں اتحادی حکومت میں ایک ساتھ ہوں گی ، ایسے سیاسی حالات صرف تب ہوتے ہیں جب ملک میں جنگی حالات ہوں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا اس وقت ملک میں ہر شعبے میں بحران ہے ، ملک کے حالات ہمارے انداز سے بھی کہیں برے ہیں ، گزشتہ چار سال کے دوران ہر ادارے کو متنازعہ بنایا گیا ، جاتے جاتے عمران خان جمہوریت اور اداروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا گئے۔

متعلقہ تحاریر