جامعہ کراچی حملے کے 16 دن بعد کراچی پر دہشتگردوں کا دوسرا وار

صدر میں داؤد پوتا روڈ پر ریموٹ کنٹرول بم کا دھماکا،ایک شخص جاں  بحق،13زخمی، دھماکے کے وقت کوسٹ گارڈ کی گاڑی گزررہی تھی،2 اہلکار بھی زخمی ہوگئے،8گاڑیاں،7موٹرسائیکلیں تباہ

جامعہ کراچی میں خودکش حملے کے16دن بعد  کراچی پر دہشتگردوں کا دوسرا وار ۔ کراچی کے علاقے صدر میں داؤد پوتہ روڑ پر دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 13افراد زخمی ہوگئے۔

دھماکے میں ایک درجن سے زائد گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کونقصان پہنچا ۔واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی یونیورسٹی میں خودکش دھماکا، تین چینی باشندوں سمیت 4 افراد چل بسے

جامعہ کراچی حملہ : دیرینہ دوست چین پاکستان سے شدید ناراض

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کوسٹ گارڈز کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا۔سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق دھماکا رات 10 بجکر 52 منٹ پر ہوا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی کوسٹ گارڈز کی گاڑی آتی ہے زور دار دھماکا ہوجاتا ہے۔

 

کوسٹ گارڈز کی گاڑی کو نشانہ نہیں بنایا گیا،ذرائع کوسٹ گارڈ

ذرائع کوسٹ گارڈز کاکہنا ہے کہ کوسٹ گارڈز کی گاڑی کو نشانہ نہیں بنایا گیا، جہاں دھماکا ہوا اس سےکچھ دور کوسٹ گارڈز کی گاڑی موجود تھی، گاڑی میں موجود ڈرائیور سمیت تمام افراد محفوظ ہیں۔

ڈی آئی جی ساؤتھ نے دھماکا خیز مواد سائیکل میں نصب ہونے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ کوئی ادارہ یا کوئی مخصوص گاڑی دھماکے کا ٹارگٹ نہیں تھی،جوگاڑی دھماکے کے وقت گزر رہی تھی اسی کو نقصان پہنچا۔ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق 2 سرکاری اہلکار زخمی ہیں جن کی گاڑی دھماکے کی زد میں آئی۔

جاں بحق عمر صدیق جناح اسپتال کا ملازم تھا

ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل کے مطابق دھماکےمیں ایک شخص جاں بحق ہوا ہے جبکہ 13 افراد ہوئے ہیں۔ڈی آئی جی کے مطابق  جاں بحق شخص کی شناخت عمر صدیق کے نام سے ہوئی ہے۔جاں بحق شخص کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں جاں بحق عمر صدیق جناح اسپتال میں ملازمت کرتا تھا اور  بزرٹا لائن کا رہائشی تھا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق جاں بحق شخص کے جسم پر بال بیئرنگ کے زخم ملے ہیں جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ یہ بم دھماکا تھا جس میں بال بیئرنگز استعمال کیے گئے۔پولیس کے مطابق  دھماکے سے 8 گاڑیوں ،7 موٹرسائیکلوں، ایک سائیکل ،ایک بیکری اور اطراف کی دکانوں کو بھی  نقصان پہنچا۔

 

کراچی میں اس نوعیت کے 2 دھماکے پہلے بھی ہوچکے،بم ڈسپوزل اسکواڈ

بم ڈسپوزل اسکواڈ  نے  ابتدائی رپورٹ تیار کرلی، بی ڈی ایس حکام کے مطابق دھماکا ٹائم ڈیوائس کےذریعے کیا گیا،  دھماکے میں 2کلو بارودی مواد اور آدھا کلوبال بیرنگ استعمال کئے گئےہیں، بی ڈی ایس حکام  نے  دعویٰ کیا ہے کہ  ماضی میں اس نوعیت کے 2 دھماکے کئے گئے،ایک دھماکا شیری جناح کالونی دوسرا ماڑی پور روڈ پر کیا گیا تھا،حکام کے مطابق  کچھ تفتیش کاروں کا دعویٰ ہے کہ دھماکا ریمورٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا،بی ڈی ایس حکام آج دوبارہ دھماکے کے مقام کا دورہ کریں گے۔

لگتا ہے دھماکاخیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا، آئی جی سندھ کی رپورٹ

وزیراعلیٰ سندھ کو دھماکے پر آئی جی پولیس کی ابتدائی رپورٹ پیش کردی گئی، رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ دھماکہ یونائیٹڈ بیکری کے قریب ہوا ہے، لگتا ہے آئی ای ڈی موٹرسائیکل میں نصب تھا، دھماکے سے ایک راہ گیر جاں بحق ہوا ہے ،دھماکے میں کچھ افراد زخمی ہوئے ہیں،ہر پہلو سے تفتیش کی جارہی ہے۔

 

دھماکے کے کراچی یونیورسٹی واقعے سے تعلق  کا ابھی نہیں کہا جاسکتا،وزیراطلاعات سندھ

وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے جائے وقوعہ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق کسی خاص ٹارگٹ کو نشانہ نہیں بنایاگیا۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی یونیورسٹی واقعے سےتعلق  کا ابھی نہیں کہا جاسکتا، واقعہ کے ذمے داروں کو نہیں چھوڑا جائےگا۔ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر عوام، امن دشمن عناصر کا قلع  قمع کریں گے

صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر امن دشمن عناصر کا قلع  قمع کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی دھماکے میں ایک شخص کےجاں بحق اور 13کے زخمی ہونے پر اظہار افسوس کیا ہے۔شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ جاں بحق شخص کےاہل خانہ سےدلی تعزیت اور ہمدردی کرتےہیں، زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر امن دشمن عناصر کا قلع  قمع کریں گے۔وزیراعظم نے  وزیراعلیٰ سندھ کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی۔

متعلقہ تحاریر