کیا سینئر صحافی فہد حسین کا وزیراعظم کا معاون خصوصی بننے کا فیصلہ درست ہے؟
شہباز شریف کا معاون خصوصی تعینات ہونے پر سینئر صحافیوں نے سید فہد حسین پر تنقید کی ہے اور اسے صحافتی اقدار کے خلاف قرار دیا ہے۔
سینئر صحافی سید فہد حسین کو وزیراعظم شہباز شریف کا معاون خصوصی تعینات کردیا گیا ہے جن کچھ عرصہ قبل تک اپنا موقف تھا صحافی کا کسی سیاسی پارٹی کا حصہ ہونا صحافت کے لیے زہر قاتل ہے ، صحافی کے لیے یہ کسی بھی طور پر درست نہیں کہ وہ حکومتی درباری بنے۔
تفصیلات کے سینئر صحافی سید فہد حسین کی بطور معاون خصوصی وزیراعظم شہباز شریف تقرری کی منظوری دے دی گئی ہے ، جس کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
پرائم منسٹر آفس کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فیکیشن کے مطابق سید فہد حسین کو وزیراعظم کا معاون خصوصی تعینات کردیا گیا جن کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا۔
سید فہد حسین کی وزیراعظم کے معاون خصوصی کی تعیناتی پر ردعمل دیتے ہوئے سینئر صحافی مظہر عباس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ” میری خواہش ہے کہ کاش فہد حسین یہ عہدہ قبول نہ کریں ، وہ اچھے صحافی ہیں انہیں کسی بھی حکومت کا حصہ نہیں بننا چاہیے ، صحافی اور حکومت ایک دوسرے کے مخالف ہیں۔”
I wish Fahad Hussain should not have accepted this position. He is too good a writer to be part of any government. Journalists and government are adversaries.
— Mazhar Abbas (@MazharAbbasGEO) May 14, 2022
رؤف کلاسرا نے سید فہد حسین کی تعیناتی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ” فہد حسین دی نیوز میں میرے ایڈیٹر رہے ہیں۔ ایک اچھے شریف آدمی اور پروفیشنل ہیں۔ لیکن ان کا شہباز شریف حکومت میں وزیر بننے کا فیصلہ صحافت اور صحافیوں کی پہلے سے گرتی ہوئی ساکھ کو مزید دھچکا پہنچانے کے برابر ہے۔”
Fahd Hussain has been my editor at The News.A fine gentleman and professional.But his decision to become minister in Shahbaz Sharif Govt will further put dent in already falling credibility of journalism&journalists.We all ll get hit from our critics who think we are sold out.Sad
— Rauf Klasra (@KlasraRauf) May 13, 2022
فیکٹ فوکس کے صحافی احمد نورانی نے ٹوئٹر پر سید فہد حسین کی تصویر شیئر کرتے ہوئے طنزیہ لکھا ہے کہ ” اِس تصویر میں کیا خاص بات ہے؟ شہباز صاحب اپنا کام کر رہے ہیں۔ فہد صاحب اپنا کام کر رہے ہیں۔”
اِس تصویر میں کیا خاص بات ہے؟ شہباز صاحب اپنا کام کر رہے ہیں۔ فہد صاحب اپنا کام کر رہے ہیں۔ https://t.co/IdlfzOYEKq
— Ahmad Noorani (@Ahmad_Noorani) May 14, 2022
سینئر صحافی مبشر زیدی نے فہد حسین کی بطور معاون خصوصی تعیناتی پر اظہار خیال کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” میری رائے میں اگر کوئی صحافی کوئی سرکاری عہدہ قبول کرتا ہے تو اسے تقرری کے نوٹیفکیشن سے پہلے جواز کے ساتھ عوامی سطح پر اعلان کرنا چاہیے۔”
In my opinion if a journalist accepts a government position he/she should first announce it publicly with justification before notification of the appointment
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) May 14, 2022
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سید فہد حسین ایک روایتی صحافی ہیں ، وہ اچھا سوچتے ہیں اچھا لکھتے بھی ہیں، لیکن یہ دور سوشل میڈیا کا دور ہے اور یہ ضروری نہیں کہ وہ سوشل میڈیا پر چلنے والوں والی خبروں کو اتنی ہی تیزی سے سامنا کرسکیں گے، بہرحال آج کل کا سوشل میڈیا ایک مشکل ٹاسک ہے، اور سید فہد حسین کے پاس سوشل میڈیا کو ٹیکل کرنے کے لیے کوئی تجربہ نہیں ہے۔
تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کیا حکومت سوشل میڈیا ایشو کو دیکھنے کے لیے کسی دوسرے صحافی کو تعینات کرے گی۔ اگر فہد حسین معاون خصوصی کے عہدے پر فائز ہو ہی گئے ہیں تو ان کو ثابت کرنا پڑا گرے گا کہ وہ صحافی ہیں اور صحافت کے میدان کے لیے وہ جو کچھ اچھا کر سکتے ہیں انہیں کرنا چاہیے۔