فیصلے کا دن آگیا آر یا پار ، عمران خان بمقابلہ اتحادی حکومت

دیکھنا ہوگا اسلام آباد کے ڈی چوک یا ریڈزون تک عمران خان پہنچ پاتے ہیں یا اتحادی حکومت انہیں روکنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے زور دے کر کہا ہے کہ آج ہر صورت میں ڈی چوک اسلام آباد پہنچیں گے اور انہوں نے اپنے کارکنان اور  رہنماؤں سے 3 بجے تک وہاں پہنچنے کا کہا ہے جبکہ اتحادی حکومت نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے اسلام آباد دفعہ 144 کا نفاذ کرنے کے علاوہ اسلام آباد کو آنے والے تمام راستے اور ڈی چوک کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان ڈی چوک تک پہنچنے میں کامیاب ہوتے ہیں یا پر اتحادی حکومت انہیں روکنےمیں فتح مند ہوتی ہے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے لانگ مارچ لے کر اسلام آباد آنے کا اعلان کردیا ہے ، اس حوالے سے انہوں نے اپنے کارکنان اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں  کے لیے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سیاسی کارکنوں کو نا روکیں، نا گرفتار کریں، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن

راستوں کی بندش کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست سماعت کےلیے مقرر

پی ٹی آئی کے سربراہ نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں ان شاء اللہ کے پی کے سے نکلوں گا ، اور میں ان شاء اللہ پہنچوںگا اسلام آباد میں ڈی چوک پر ۔ کشمیر روڈ سے ہوتے ہوئے ڈی چوک پر ۔ آپ سب نے جس طرح سے بھی ہو جائے نکلنا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کے شہر دور ہیں تو اپنے شہروں میں نکلیں ، ہمارا ایک ہی مقصد ہے ، یہ جب تک الیکشن کی تاریخ نہیں دے دیتے ، حکومت تحلیل نہیں کریں گے ، تب تک ہماری تحریک جاری رہے گی۔

PTI's long march and government
google source

اس امید کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے میں آپ سب سے امید رکھتا ہوں کہ آپ نے کسی خوف کی وجہ سے فکر نہیں کرنی ہے ، کہ کوئی آپ کو جیل میں ڈال دے گا ، اس ملک میں اتنے جیل ہی نہیں ہیں اور نہ ہی اس ملک میں اتنی پولیس ہے۔ جو آپ کو جیلوں میں ڈال سکتی ہے۔ جب عوام کا سیلاب آتا ہے تو کوئی نہیں روک سکتا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے اپنے کارکنوں سے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم آج باہر نہ نکلے تو ہماری آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مارچ سیاسی تحریک نہیں بلکہ جہاد ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے اعلان کیا کہ وہ پشاور سے ریلی کی قیادت کرتے ہوئے ڈی چوک پہنچیں گے۔

PTI's long march and government
news 360

واضح رہے کہ پی ٹی آئی سربراہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ وہ کشمیر روڈ سے ہوتے ہوئے اسلام آباد ڈی چوک پہنچیں گے۔ جبکہ اس سے قبل انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ 25 مئی کو اسلام آباد کے سری نگر ہائی وے پر اپنے کارکنان سے ملاقات کریں گے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے بھرپور تیاریاں کررکھی ہیں، اسلام آباد کے تمام داخلی اور خارجہ راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا ہے ، ڈی چوک اور ریڈزون کو مکمل طور پر پیک کردیا گیا ہے ۔

وزارت داخلہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے فوج اور رینجرز کی بھاری نفری کو طلب کرلیا ہے جبکہ اس کے ایف سی اور پولیس کے 22 ہزار جوان بھی شہر اقتدار کے داخلی اور خارجی راستوں پر تیعنات ہوں گے۔ ہجوم کو منشتر کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو بھاری تعداد میں آنسو گیس کے شیلز بھی فراہم کردیئے گئے ہیں۔

PTI's long march and government
news 360

ایوب چوک، ایکسپریس چوک، نادرا چوک اور سرینا چوک سے داخلی اور خارجی راستہ کو مکمل طور پر کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ نے اسلام آباد میں دفعہ 144 کا نفاذ کا انعقاد کردیا ہے جس کے تحت کسی بھی قسم کے جلسے جلوس پر پابندی ہو گی جبکہ ایک جگہ پر 5 افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی ہے۔ ادھر پنجاب حکومت اور سندھ حکومت نے بھی اپنے اپنے صوبوں میں دفعہ 144 کا نفاذ کردیا ہے۔

صوابی سے اسلام آباد کی جانب جانے اور آنے والی سڑک کو کنٹینرز لگا کر مکمل سیل کردیا گیا ہے۔ ہروپل کے مقام پر اٹک کو اسلام آباد سے ملانے والی روڈ کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا ہے۔ ہروپل کے دونوں اطراف مٹی بھی ڈال دی گئی ہے۔

پنجاب میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 400 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

رات گئے پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کو لانگ مارچ سے قبل گرفتار کرلیا ہے۔

PTI's long march and government
google source

پولیس نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کو مینٹیننس آف دی پبلک آرڈر (ایم پی او) کی دفعہ 16 کے تحت حراست میں لیا ہے۔

پولیس نے 16 ایم پی او کے تحت کراچی سے پی ٹی آئی کے رہنما پرویز خان کو 5 ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے ۔

سکھر سے پی ٹی آئی کے 40 سے زائد سرکردہ کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر