اسلام آباد انتظامیہ پلان دے ، تحریک انصاف جلسہ کرے اور گھر جائے، سپریم کورٹ
عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل سے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کی قیادت سے تفصیلات لے کر بتائیں ، کہ انہوں جلسہ کہاں کرنا ہے ۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جلسے کے لیے متبادل جگہ فراہم کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیف کمشنر اسلام آباد کو حکم دیا کہ پاکستان تحریک انصاف کو جلسے کی جگہ فراہم کرکے رپورٹ پیش کی گئی جس کے بعد سماعت ڈھائی بجے تک کے لیے ملتوی کردی گئی ۔
یہ بھی پڑھیے
میں سیاست نہیں جہاد کررہا ہوں کل ہرصورت اسلام آباد پہنچوں گا، عمران خان
سیاسی کارکنوں کو نا روکیں، نا گرفتار کریں، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے تناظر میں راستوں کی بندش اور گھروں پر چھاپوں کے حوالے سے سماعت ہوئی۔
عدالت نے دوران سماعت آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان ، چیف کمشنر ، ڈپٹی کمشنر اور سیکریٹری داخلہ کو طلب کیا۔
دوران سماعت اٹارنی جنرل آف پاکستان نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی نے سرینگر ہائی وے پر دھرنے کے لیے جگہ مانگی تھی ، تاہم انکی درخواست کو مسترد کردیا گیا تھا۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو یہ بتایا کہ سیکورٹی خدشات کی بنیاد پر پی ٹی آئی کی درخواست کو مسترد کیا گیا تھا۔
اٹارنی جنرل نے یہ بھی بتایا کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر خودکش حملے کی اطلاعات تھی جس کی وجہ سے درخواست کو مسترد کیا گیا تھا۔
اٹارنی جنرل کے بیان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان نے سیکریٹری داخلہ اور آئی جی اسلام پر برہمی کا اظہار کیا۔
عدالت کا کہنا تھا صرف ایک روڈ کو بند کرنا تھا آپ سے پورے ملک کو بند کردیا ہے۔ عدالت نے لاہور میں پی ٹی آئی کارکنان اور رہنماؤں کے گھروں پر پڑنے والے چھاپوں پر تشویش کا اظہار کیا۔
عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل سے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کی قیادت سے تفصیلات لے کر بتائیں ، کہ انہوں جلسہ کہاں کرنا ہے ۔
عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا کہ وہ پی ٹی آئی کی قیادت سے رابطہ کریں اور جلسے کے لیے متبادل جگہ کے حوالے سے معاملات طے کریں۔
عدالت نے حکم دیا کہ سیکریٹری داخلہ ، آئی جی اسلام آباد اور کمشنر اسلام آباد ٹریفک پلان اور جلسے کا پلان تیار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔ لوگ جب جلسے میں آئیں تو کوئی راستہ بند نہیں ہونا چاہیے۔ عوام کو کوئی مشکل نہیں ہونی چاہیے۔
عدالت نے حکم دیا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اس بات کی گارنٹی دے کہ لوگ جلسے کے بعد گھروں کوواپس چلے جائیں گے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے حکم دیا کہ لوگ جلسے میں آئیں اور جلسے کے بعد واپس چلے جائیں ، جس کے بعد عدالت نے سماعت ڈھائی بجے تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔