درآمدات پر پابندی: کسٹمز حکام نے مسافروں سے چاکلیٹ اور بسکٹ ضبط کرنا شروع کر دیے

کسٹمز حکام نے درآمدی اشیاء پر پابندی کے نام پر وطن واپس آنے والے مسافروں کے چاکلیٹ ، بسکٹ اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء ضبط کرنا شروع کر دیں۔

کراچی: وفاقی حکومت کی جانب سے درآمدی اشیاء پر سخت پابندی کے بعد کسٹم حکام نے مبینہ طور پر وطن واپس آنے والے مسافروں سے چاکلیٹ، بسکٹ اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء ضبط کرنا شروع کردی ہیں۔

کسٹم حکام کی جانب سے ضبط کی گئی امپورٹڈ فوڈ آئٹمز بشمول چاکلیٹ اور بسکٹ کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں ، اور ساتھ ہی ضبط کیے گئے سامان کی پرچی کی تصویر بھی منظرعام پر آگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اسلام آباد ہائی کورٹ نے حنیف عباسی کو آئندہ سماعت تک کام سے روک دیا

سابق چیف جسٹس جی بی رانا شمیم نے اپنے خلاف عائد فرد جرم کو چیلنج کردیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ بات سامنے آئی کہ کسٹم حکام نے مختلف ’لگژری آئٹمز اور غیرضروری مصنوعات‘ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پر آنے والے مسافروں سے ضبط کیں ہیں۔

معلوم ہوا کہ اندرون ملک جانے والے مسافروں کو بھی ہوائی اڈوں پر کسٹم حکام کی جانب سے ان کے ہینڈ بیگز یا سامان میں ایسی اشیاء لےجانے سے روکا جا رہا ہے۔

19 مئی کو وفاقی حکومت نے ایک اقتصادی منصوبے کے تحت لگژری اور غیر ضروری اشیاء پر مکمل پابندی عائد کی تھی اور ان اشیاء میں کھانے پینے کی اشیاء، سجاوٹ کی اشیاء، لگژری گاڑیاں اور دیگر سامان شامل تھا۔

ممنوعہ درآمدی اشیاء کی فہرست:

موبائل فونز

گھر کا سامان

پھل اور خشک میوہ جات (سوائے افغانستان کے)

کراکری

پرائیویٹ ہتھیار اور گولہ بارود

جوتے

فانوس اور لائٹنگ (سوائے توانائی بچانے والے بلب)

ہیڈ فون اور لاؤڈ اسپیکر

چٹنی، کیچپ وغیرہ

دروازے اور کھڑکیوں کے فریم

سفری بیگ اور سوٹ کیس

سینیٹری ویئر

مچھلی اور منجمد مچھلی

قالین (سوائے افغانستان کے)

محفوظ شدہ پھل

ٹشو پیپر

فرنیچر

شیمپو

گاڑی

کنفیکشنری

لگژری گدے اور سلیپنگ بیگ

جام اور جیلیز

کارن فلیکس

باتھ روم / بیت الخلا کا سامان

ہیٹر/بلورز

دھوپ کے چشمے

کچن کا سامان

ہوا والا پانی

سوختہ گوشت

جوس

پاستا وغیرہ

آئس کریم

سگریٹ

شیونگ کا سامان

لگژری چمڑے کے ملبوسات

موسیقی کے آلات

سیلون کی اشیاء جیسے ہیئر ڈرائر وغیرہ۔

چاکلیٹ

متعلقہ تحاریر