سپریم کورٹ کا پی ٹی آئی کو ایچ نائن اور جی نائن گراؤنڈ میں جلسہ گاہ فراہم کرنے کا حکم

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی ٹاپ لیڈرشپ کی جانب سے بابر اعوان نے عدالت کو یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ جلسہ پرامن ہوگا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان گراؤنڈ میں جلسہ گاہ فراہم کا حکم دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے تناظر میں راستوں کی بندش اور گھروں پر چھاپوں کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی ٹاپ لیڈرشپ کی جانب سے بابر اعوان نے عدالت کو یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ کشمیر ہائی وے پر ٹریفک کی روانگی میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ گر کر تباہ ، پائلٹ محفوظ

اسٹیبلشمنٹ نے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان معاہدہ کرادیا

بابر اعوان نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جلسہ پرامن انداز میں ہوگا، اور کسی سرکاری اور نجی پراپرٹی کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔

اس موقع پر اٹارنی جنرل آف پاکستان نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ جگہ ایسی ہے جہاں پر دس ہزار سے زائد لوگ نہیں آسکتے جبکہ پی ٹی آئی والے لاکھوں لوگ لانے کا دعویٰ کررہے ہیں۔ مذکورہ گراؤنڈ کے پاس ہی اتوار بازار بھی قائم ہے اور سرینگر ہائی وے بھی ہے۔ جس کی وجہ سے ٹریفک متاثر ہوگی ۔

عدالت نے چیف کمشنر اسلام آباد سے استفسار کیا کیا کہ آپ کیا کہتے ہیں۔

اس پر چیف کمشنر اسلام آباد کا کہنا تھا ہم نے پہلے پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی تھی اگر عدالت حکم دیتی ہے تو ہم جگہ فراہم کرنے پر تیار ہیں۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ہم حکم دیتے ہیں کہ آپ پی ٹی آئی کو وہیں پر جلسہ کرنے کی اجازت دے دیں۔

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ جلسہ گاہ میں زبان کیا استعمال کی جائے گی اور جلسہ پرامن ہوگا اس بات کی یقین دہانی کرائی جائے۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی کی قیادت سے مزاکرات کے لیے حکومت نے 8 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے ، کمیٹی میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ، سید یوسف رضا گیلانی ، ایاز صادق ، فیصل سبزواری ، اسد محمود ، آغا جان ، خالد مگسی اور احسن اقبال شامل ہیں۔

متعلقہ تحاریر