مونس الہٰی کے خلاف ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کرےگا، ذرائع

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے مونس الہٰی ، عمران خان کے سب سے بڑے حامی ہے اس لیے ان کو دباؤ میں لینے کے لیے منی لانڈرنگ کیس کھولا جارہا ہے۔

مسلم لیگ (ن) نے حکومت میں آتے ہی انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کردیا۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کا منی لانڈرنگ کیس میں مونس الہٰی کے خلاف تحقیقات کرنے کا فیصلہ ، مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الہٰی کا کہنا ہے ہزار مقدمات بنا لیں عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔

ایف آئی اے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ مونس الہٰی کے خلاف تحقیقات اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی ٹیم کرے گی۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے مونس الہٰی نے بیرون ملک جائیدادیں بنائیں ، ہنڈی کے ذریعے رقم بیرون ملک منتقل کی ، رقم بیرون ملک بھجوانے کے ذرائع بھی گرفت میں آئیں گے۔

ایف آئی اے کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے مونس الہٰی نے کہا ہے کہ جب لالچ اور دیگر حربے ناکام ہو گئے ہیں تو اب یہ انتقامی کارروائیوں پر اتر آئے ہیں۔

مونس الہٰی کا کہنا ہے حکومت پر بجٹ کا دباؤ ہے اور ان کے پاس بجٹ کو پاس کرانے کے لیے بندے بھی پورے نہیں ہیں۔ یہ چاہتے ہیں کہ دباؤ ڈال کر بجٹ منظور کروا لیں۔

رہنما ق لیگ کا کہنا تھا مجھے پیغام دیا گیا کوئی بات نہیں آپ سے غلطی ہو گئی اب آپ واپس آجائیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم۔”

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما مونس الہٰی ، سابق وزیراعظم عمران خان کے سب سے بڑے حامی ہیں۔ اس لیے ان کو دباؤ میں لینے کے لیے حکومتی ایما پر ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کا کیس کھولا ہے۔

متعلقہ تحاریر