چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کی ممنونہ فنڈنگ کو خطرناک رنگ دے دیا

سکندر سلطان راجہ نے الیکشن کمیشن کے عملے کو پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کو "ممنوعہ فنڈنگ" کیس لکھنےکی ہدایت کردی۔

چیف الیکشن کمشنر کا ایک اور خطرناک اقدام ، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے بدھ کے روز اپنے عملے کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف "غیر ملکی فنڈنگ” کیس کو اب سے صرف "ممنوعہ فنڈنگ” کیس لکھیں گے۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور خان کے دلائل سنے۔

یہ بھی پڑھیے

این ای ڈی یونیورسٹی کی سنڈیکٹ کمیٹی اجلاس، سینیٹ کے ارکان کا چناؤ بھی ہوگیا

چیف الیکشن کمشنر کا پنجاب میں شفاف اور غیرجانبدار ضمنی الیکشن کرانے کا حکم

کیس کی سماعت کرنے والے ای سی پی بینچ کی سربراہی چیف الیکشن کمشنر کررہے تھے۔ سکندر سلطان راجہ نے پی ٹی آئی کے وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے کیس کو "ممنوعہ فنڈنگ کیس” کے طور پر لکھنے کی ہدایت کردی۔

تاہم سربراہ الیکشن کمیشن نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پی ٹی آئی خود اس کیس کے لیے "غیر ملکی فنڈنگ” ​​کی اصطلاح استعمال کرتی رہی ہے۔

سکندر سلطان راجہ نے پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور خان کو بتایا کہ "آپ کے کلائنٹس میڈیا پر ‘فارن فنڈنگ’ کی اصطلاح استعمال کرتے رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور خان نے کیس پر اپنے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق پارٹیز کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے فنڈز وصول کرنے کی اجازت تھی ، لیکن اس کے علاوہ کسی اور سے فنڈز لینے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ "کیس کے نام کو غیرملکی فنڈنگ ​​کے طور پیش کرنا غلط ہے۔ صحیح نام ممنوعہ فنڈنگ ​​کیس ہونا چاہئے۔”

اس موقع پر اکبر ایس بابر کے وکیل سید احمد حسن شاہ نے کہا کہ فارن فنڈڈ پارٹی کے حوالے سے بھی قانون واضح ہے۔

وکیل سید احمد حسن شاہ نے استدلال کیا کہ PPO 2002 نے واضح طور پر غیر ملکیوں یا غیر ملکی کمپنیوں کے ذریعے فنڈز فراہم کرنے والی پارٹی کو "غیر ملکی امداد یافتہ سیاسی جماعت” کے طور پر درجہ بندی کی تھی۔ یہاں تک کہ ای سی پی کی اسکروٹنی کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس میں بھی اس کا ذکر "پی ٹی آئی فارن فنڈنگ ​​کیس” کے طور پر کیا تھا۔

آخر پر پی ٹی آئی کے وکیل نے سی ای سی اور ای سی پی کے دیگر اراکین کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے صبر سے سماعت کی اور انہیں اپنے دلائل پیش کرنے کا پورا موقع دیا۔

بعدازاں کیس کی سماعت 20 جون تک ملتوی کر دی گئی جب کہ احمد حسن شاہ پی ٹی آئی کے وکیل کے حتمی دلائل دیں گے۔

متعلقہ تحاریر