رجیم چینج کی انکوائری ملک کے مستقبل سے جڑی ہے، عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے پاکستان بنانے کا اصل مقصد آذادی تھا ، مگر ہمارے لوگوں نے رجیم چینج کا حصہ بن کر ملکی آزادی کو غلامی میں تبدیل کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے رجیم چینج کی انکوائری ملک کے مستقبل کے لیے بہت ضروری ہے۔ کہتے ہیں ہم جوڈیشری سے اسی لئے مطالبہ کررہے ہیں کہ ان لوٹوں اور دھمکی آمیز مراسلے کے بارے میں تحقیقات کرائے۔
ان خیالات کا اظہار اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے رجیم چینج سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کیا ۔ ان کا کہنا تھا پاکستان بنانے کا اصل مقصد آذادی تھا ، قائد اعظم کی بھی ساری کوششیں آزادی کے لیے تھیں ، بھارت میں مسلمانوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے ، پاکستان کا نعرہ آزادی کا نعرہ ہے ، جب ہم آزاد ہیں تو ممکن نہیں کہ کسی بھی غلامی کو قبول کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے
24ارب کی کرپشن کرنے والے ہم پر مسلط کردیے گئے، عمران خان
شریف اور زرداری اپنی آدھی دولت ملک میں لے آئیں بحران ختم ہو جائےگا، عمران خان
سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست ہے ، پاکستان کو اصل میں ریاست مدینہ بنانا مقصد ہے۔ مگر پاکستان کا نظام ایسا ہے کہ غریب مذید غریب اور امیر مذید امیر ہوتے جا رہے ہیں ، منی لانڈرنگ کی جا رہی ہے طاقت ور اپنے خزانے بھر رہے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا رول آف لاء اور انسانیت خوداری ملک میں ہونی چاہئے ، ریاست مدینہ میں کسی کو قانون توڑنے کی اجازت نہیں ہے ، ہم ایسی ہی ایک فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں ، ریاست میں غریبوں کا مفت علاج ہونا چاہئے ، تعلیم کے زیادہ مواقع اور مفت تعلیم ہونی چاہئے۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ اگر میری بیٹی بھی چوری کرے تو اسکا ہاتھ کاٹ دو۔ آصف زرداری بار بار کہتا تھا کہ سرے محل ہمارا نہیں ہے، وہ محل بک گیا اس کے پیسے پاکستان میں آنے تھے، چوروں کو بچانے کے لیے ملکی اداروں کو تباہ کیا جارہا ہے ، نیب قوانین میں ایسی ترامیم کردی گئی ہیں کہ اب کوئی نیب کو انہیں پکڑ سکتا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سائفر کے اگلے ہی دن تحریک عدم اعتماد پیش کردی جاتی ہے ، بیرونی دھمکی بھی یہ ہی تھی کہ اگر عمران خان کو فارغ نہ کیا گیا تو پاکستان بڑی مشکل میں پھنس جائے گا ، مجھے حیرت ہوئی کہ فارن منسٹر کو حکم دے رہا ہے کہ پرائم منسٹر کو ہٹا دو ، عدم اعتماد کے بعد جب نیا سیٹ اپ آیا تو ساتھ ہی مہنگائی کا طوفان بھی لایا۔
عمران خان کا کہنا تھا مجھے تو حیرت ہوئی کہ اب شہباز شریف پرائم منسٹر بنے گا اور زرداری حکومت کرے گا، گزشتہ کئی سالوں سے ان دونوں خاندانوں کی اجارہ داری ہے ، ہمارے پاس ہر قسم کا ریکارڈ موجود ہے تمام لوٹے کیوں امریکن ایمبیسی جاتے رہے۔
ان کا کہنا تھا میری زندگی کے سب مشکل ترین سال میری حکومت کےساڑھے تین سال تھے، ہر روز اٹھتا تو ایک نیا بحران سامنے کھڑا ہوتا تھا ، ہماری حکومت مشکل ترین سالوں پر محیط رہی ، کورونا وائرس سے بھر پور مقابلہ کیا ، بے روزگاری کے لئے بھی اقدامات کئے اور کورونا کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا ہماری حکومت میں بھی یہ ہی آئی ایم ایف تھی پہلے دو سال انتہائی مشکل سے گزارے، زراعت کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے کسانوں کو سہولیات فراہم کی گئیں۔
تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا جنرل (ر) پرویز مشرف نے ملک کو امریکی جنگ میں جھونکا ، آج بھی ہمارے فوج قربانیاں دے رہے ہیں ، ہم نے امریکا کی جنگ میں اپنے 80 ہزار لوگ قربان کردیئے۔
رجیم چینج سیمینار سے قبل عہدیداروں میں پھڈا
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے رجیم چینج سیمینار سے خطاب سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ بار دو دھڑوں میں تقسیم ہوگیا تھا جبکہ اسلام آباد بار کونسل اور اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے بھی تقریب کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر کی جانب سے رجیم چینج کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا گیا تھا، جبکہ نائب صدر ہائیکورٹ بار سردار نجم عباس اور جنرل سیکرٹری سعد راجپوت نے صدر بار شعیب شاہین کے سیمینار کا بائیکاٹ کر دیا۔
نائب صدر ہائی کورٹ بار سردار نجم عباس نے الزام لگایا تھا کہ ہائی کورٹ بار کے صدر ذاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں اور ہائی کورٹ بار کو سیاسی اکھاڑا بنایا جا رہا ہے، جنرل سیکرٹری اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے یہ کہہ کر بائیکاٹ کردیا تھا کہ یہ صورت حال انتہائی افسوسناک ہے۔ اسلام آباد بار کونسل اور اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے بھی تقریب کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔