الیکشن کمیشن کا پی پی 7 کہوٹہ میں دوبارہ گنتی نہ کروانے کا متعصبانہ فیصلہ

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے درخواست گزار دھاندلی کے ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے جس کی وجہ سے درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

بڑی خبر آگئی ، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی پی 7 کہوٹہ میں دوبارہ گنتی کرانے کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست مسترد کردی ہے، تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے الیکشن کمیشن کا فیصلہ ثابت کررہا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے متعصبانہ رویہ اختیار کررہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے پی ٹی آئی کے امیدوار شبیر اعوان کی حلقے میں دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

این اے 245 کا ضمنی اور سندھ کے بلدیاتی انتخابات ملتوی: کیا وجہ عام انتخابات کی تیاری بنی؟

پی ٹی آئی ارکان پنجاب اسمبلی کو رشوت کی پیشکش، حلف نامے سامنے آگئے

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں بننے والے 5 رکنی بینچ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے شبیر اعوان کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے فیصلہ خود پڑھ کر سنایا۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا شیبر اعوان دوبارہ گنتی کرانے کے حوالے سے معقول وجوہات نہیں دے سکے جس کی وجہ سے درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا شبیر اعوان دھاندلی کے حوالے سے بھی پروپر شواہد پیش کرنے میں ناکام رہے۔

واضح رہے کہ اس سے ریٹرننگ آفیسر (آر او) نے پی ٹی آئی کے رہنما شبیر اعوان کی دوبارہ گنتی درخواست مسترد کردی تھی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جب ڈسکہ میں الیکشن ہوا تھا تو ن لیگ نے صرف 20 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ ری پولنگ کی درخواست دی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے دیا تھا ، جبکہ اس کیس میں درخواست گزار نے صرف دوبارہ ری کاؤنٹنگ کی درخواست دی تھی ، مگر الیکشن کمیشن نے فیصلے میں درخواست مسترد کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ متعصبانہ رویہ اختیار کررہا ہے۔

متعلقہ تحاریر