چوہدری شجاعت کے خط کے پیچھے زرداری کا ہاتھ ہے، ق لیگ کے سینئر رہنما کا انکشاف

رکن قومی اسمبلی اور وفاقی حکومت کے اتحادی طارق بشیر چیمہ نے ملک بالخصوص پنجاب کی سیاست میں ہلچل برپا کرنے والے چوہدری شجاعت کے خط سے متعلق ایک اہم انکشاف کیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ قاف (پی ایم ایل ق) کے سیکریٹری جنرل ، رکن قومی اسمبلی اور اتحادی حکومت کے وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے چوہدری شجاعت کے خط سے متعلق اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ خط لکھوانے میں لگتا ہے کہ کلیدی کردار آصف علی زرداری نے ادا کیا ہے۔

ہم نیوز چینل کے پروگرام "ہم مہر بخاری کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی  اسمبلی اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ "وزیراعلیٰ کے انتخاب کے معاملے میں چوہدری شجاعت سے خط لکھوانے میں کلیدی کردار آصف علی زرداری کا ہے۔”

یہ بھی پڑھیے

مقتدر قوتیں اب بھی تحریک انصاف کے ساتھ کھڑی ہیں، جاوید لطیف

مسلم لیگ کی رہنما مریم نواز کی سپریم کورٹ اور ماضی کے فیصلوں پر کڑی تنقید

مہر بخاری کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا میرے علم میں نہیں ہے کہ خط کب اور کہاں ڈرافٹ کیا۔؟

طارق بشیر چیمہ نے اندازہ پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ "ہوسکتا ہے کہ وہ خط 21 جولائی کی رات کو لکھا گیا ہو۔”

یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کے انتخاب میں فاتح قرار دے دیا جنہوں نے پارٹی سربراہ چودھری پرویز الٰہی کے 10 ووٹ مسترد ہونے کے بعد چودھری پرویزالٰہی کے 186 کے مقابلے میں 179 ووٹ حاصل کئے۔ شجاعت حسین جنہوں نے اپنی پارٹی کے ایم پی اے کو پی ٹی آئی کے امیدوار کو ووٹ دینے سے روک دیا۔

قائم مقام اسپیکر دوست محمد مزاری نے ایوان میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ق لیگ اتحاد کو 186 ووٹ ملیں جس میں 176 پی ٹی آئی کے اور دس ق لیگ کے ووٹ ملیں، ڈپٹی اسپیکر نے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے ابھی چوہدری شجاعت کا خط موصول ہوا ہے جس میں پارٹی ارکان کو حمزہ شہباز شریف کو ووٹ دینے کی ہدایات کی ہے۔ پارٹی ہیڈ کے حکم کے خلاف ووٹ نہیں دیا جا سکتا اس لئے ق لیگ کے دس ووٹ مسترد کیے جاتے ہیں اس طرح 176 ووٹ پی ٹی آئی کے ہنتے ہیں اور 179 ووٹوں سے مسلم لیگ ن کامیاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز ہی رہے گئے۔”

متعلقہ تحاریر