مجیب الرحمان شامی نادانی میں مذہبی منافرت پھیلانے کا باعث بننے لگے

دنیا نیوز پر گزشتہ ہفتے مختلف پروگرامات میں مجیب الرحمان شامی نے کم از کم 3 مرتبہ مذہبی اصطلاحوں کا غلط استعمال کیا

ملک کے سینئر ترین اور بزرگ صحافی مجیب الرحمان  شامی سیاسی بحث مباحثے کے دوران  غلط مثالیں دیکر نادانی میں مذہبی منافر پھیلانے کا باعث بننے لگے۔

دنیا نیوز پر گزشتہ ہفتے مختلف پروگرامات میں مجیب الرحمان شامی نے کم از کم 3 مرتبہ مذہبی اصطلاحوں کا غلط استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیے

حمزہ شہباز کی ایوان وزیراعلیٰ سے روانگی پر کریم کی طنزیہ شرارت

پی ٹی آئی کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم اور کابینہ کے خلاف درخواست دائر

پیر25جولائی کو  دنیاٹی وی پر پروگرام کے دوران  بحث میں شریک تجزیہ کار بیرسٹر سعد رسول نے کہا کہ  میرے خیال سے  ڈپٹی اسپیکر نے غلط رولنگ دی تھی جس پر مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ ابھی آپ نے فقہ جعفریہ کا موقف سنا ہے اب فقہ حنفی کا موقف سن لیں۔

اسی طرح گزشتہ روز بھی سپریم کورٹ کی سماعت کے حوالے سے پروگرام میں سعد رسول سے بحث کےدوران مجیب الرحمان شامی نے ایک موقع پر کہا کہ آپ کربلا سے باہر نکل آئیں۔ جس پر میزبان اجمل جامی نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ جامی صاحب بطور مسلمان کوئی بھی کربلا کو نہیں بھول سکتا، ہم کربلا سے کیسے باہر آجائیں۔

قبل ازیں  مجیب الرحمان  شامی نے 22 جولائی کو کامران خان کے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جب سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے اکثریت کی جانب سے پیش کردہ تحریک عدم اعتماد مسترد کی تھی تووہ سارے لوگ بغلیں بجارہے تھے جو آج مجلس پڑھ رہے ہیں اور ماتم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ماتم کرنا ہے تو سب کا کریں اور شادیانے بجانے ہیں توسب کے بجائیں۔

ناقدین کاکہنا ہے کہ پاکستان جیسے حساس اور انتہاپسند مذہبی معاشرے میں شامی صاحب کو سیاسی بحث مباحثے کے دوران الفاظ کے چناؤ میں احتیاط برتنی چاہیے اور پھونک پھونک کر قدم رکھنا چاہیے ورنہ انہیں بھی گستاخی کے الزامات اور کفر کے فتوؤں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

متعلقہ تحاریر