میرے سینے میں راز دفن ہیں چاہوں تو بتاسکتا ہوں ، وزیراعظم کا متعلقہ حلقوں کو پیغام

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے ادارے دن رات لاڈلے کے لیے وہ کام کرتے رہے جسے دیکھ کر ہم حیران ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے پونے چار سال ہمارے خلاف اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے گئے ، راز کھول دوں تو یہ ایوان حیرت میں مبتلا ہو جائے ، شہباز شریف کا کہنا ہے میرے سینے میں ہزاروں راز دفن ہیں چاہوں تو بتاسکتا ہوں۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس سے کیا۔ ان کا کہنا تھا ادارے دن رات لاڈلے کے لیے وہ کام کرتے رہے جسے دیکھ کر ہم حیران ہیں ، گزشتہ 75 سالوں میں جتنی سپورٹ اس لاڈلے کو ملی کسی کو نہیں ملی اور نہ ملے گی ، ایک لاڈلے کو 15 سال دودھ پلایا گیا اور لاکر ہمارے اوپر بٹھا دیا۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کا پہلی بین الاقوامی میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2023 کے انعقاد کا اعلان

اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا معاملہ ، عمران خان کی درخواست پر اعتراضات ختم

وزیراعظم کا کہنا تھا عدالت کی بلڈنگ پر کس نے گندے کپڑے لٹکائے ، کسی نے نوٹس لیا ؟ 2014 میں پارلیمنٹ پر حملے کا اعلان کیا گیا تھا کسی نے نوٹس لیا؟ ہماری بہنوں ، بیٹیوں کو گرفتار کیاگیا مگر لاڈلے کی بہن کو ایف آئی اے نے کلیئر قرار دے دیا ، کسی نے نوٹس لیا؟ ایف آئی اے مونس الہٰی کا کیس بند کیا کسی نے نوٹس لیا؟ انہوں نے بدترین مجرمانہ غفلت کی مگر کسی نے بھی کسی ایک بات کو نوٹس لیا؟ بی آر ٹی ، مالم جبہ اور ہیلی کاپٹر اسکینڈل میں سے کسی ایک کا نوٹس لیا گیا۔ پچھلی حکومت کی کرپشن پر کسی نے نوٹس نہیں لیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا نیازی کی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور پھر خود ہی اس معاہدے کی دھجیاں بکھیر دی گئیں ، سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ نہ کہا تو پاکستان مشکلات میں گھر جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا بین الاقوامی منڈی میں جب گیس سستی مل رہی تھی تو سب ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھے تھے کسی نے نوٹس نہیں لیا۔ پچھلی حکومت میں چینی اور گندم اسکینڈل میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی۔ 8 سال ہو گئے ہیں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیوں نہیں آرہا۔ غیرملکی ایجنٹ ہم نہیں بلکہ یہ لوگ ہیں۔ میرے لیے مر جانے کا دن ہوگا جب کوئی مجھ پر غیرملکی ایجنٹ ہونے کا الزام لگائے گا۔

قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا ہم نے روس کا کاؤنٹر آفر کی ہے ۔ سیکریٹری خارجہ نے بتایا ہے کہ روس سے سستی گندم مل رہی ہے ہم نے کہا سستی اور اچھی گندم مل رہی تو ہم ضرور لیں گے۔ سب کو بتادیا ہے کہ ہم روس سےگندم لیں گے اور ہمیں کسی کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا ہم ملک کا ایک ایک ڈالر بچائیں گے ہم شاہ خرچیوں کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر