وزیراعظم کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے ، این ڈی ایم اے منظر سے غائب

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے اگر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کا جائزہ وزیراعظم نے ہی لینا ہے تو این ڈی ایم اے کو بند کردینا چاہیے۔

گزشتہ روز وزیراعظم نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور آج شہباز شریف نے صوبہ خیبر پختون خوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان پہنچنا تھا مگر موسم کی خرابی کی وجہ سے دورہ منسوخ کردیا گیا ہے، وزیراعظم سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کررہے ہیں جبکہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کہیں دکھائی نہیں دے رہی ہے۔

وزیراعظم ہفتے کے روز بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے ایک روزہ دورے پر جیکب آباد پہنچے تھے جہاں انہوں نے ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے اقدامات کا جائزہ لیا ، تاہم انہوں نے اپنے دورے سے متعلق صوبائی حکومت سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتے کے روز صوبہ بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ اور متاثرین کے لیے وفاق کی جانب سے معاوضے کی رقم کا اعلان کیا ہے۔

بلوچستان میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ "وفاقی حکومت سیلاب میں مکمل طور پر تباہ ہونے والے ہر گھر کے مالک کو 500,000 روپے اور جزوی طور پر تباہ ہونے والے مکانات کے مالکان کو 200,000 روپے یا اس سے زیادہ رقم فراہم کرے گی۔”

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ "امدادی رقم دیتے وقت اہلکار کچے یا پکے گھروں کے درمیان امتیاز نہیں کریں گے۔”

انہوں نے کہا کہ "سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔”

قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف اپنے دورے کے دوران مختلف علاقوں کا فضائی سروے کیا اور متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے موسم کی خرابی کی وجہ سے خیبر پختو خوا ، سندھ اور پنجاب کو دورہ موخر کردیا ہے۔

واضح رہے کہ ملک کے تمام صوبوں ، آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچا ہے جبکہ جانی نقصان اس کے علاوہ ہے۔

اس سے قبل وزیر اعظم کو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی حکام، چیف سیکرٹری بلوچستان نے اور لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر بریفنگ دی تھی۔

ایک جانب وزیراعظم شہباز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کررہے ہیں تو دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی اتھارٹی کہیں دکھائی نہیں دے رہی ، یہ الگ معاملہ ہے کہ این ڈی ایم اے کے حکام بلوچستان دورے کے دوران وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

اگر این ڈی ایم اے کی ویب سائٹ NDMA.govt.pk   پر جائیں تو سیلاب سےجو تباہ کاریاں صوبہ پنجاب ، صوبہ سندھ ، صوبہ بلوچستان ، صوبہ خیبر پختون خوا ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ہوئی ہیں اس حوالے سے کوئی تفصیل دستیاب نہیں ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایک جانب سارے پاکستان میں سیلاب نے تباہی مچا رکھی ہے تو دوسری جانب این ڈی ایم اے کے حکام خواب خوگوش کے مزے لے رہے ہیں، جبکہ وزیراعظم سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کررہے ہیں اور پاک آرمی دیگر ریسکیو ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں ، اگر یہی صورتحال رہنی ہے تو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کےادارےکو بند کردینا چاہیے تاکہ لاکھوں میں مد میں جو تنخواہیں حکام کو دی جاتی ہیں وہ بچ جائیں۔

متعلقہ تحاریر