فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات ایف آئی اے کرے گا ، وفاقی کابینہ کا فیصلہ

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا ڈکلیئریشن سپریم کورٹ بھیجنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے ، مریم اورنگزیب کا کہنا ہے الیکشن کمیشن نے 8 سال بعد فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ دیا ہے ، پی ٹی آئی نے 16 اکاؤنٹس الیکشن کمیشن کے سامنے ڈکلیئرڈ نہیں کیے تھے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا عمران خان نے اکاؤنٹس ملازمین کے نام کھولے گئے تھے ان کے اکاؤنٹس میں پیسے آتے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

میاں نواز شریف نے عمران خان کو ملک کے لیے انتہائی خطرناک قرار دے دیا

غلامی سے نجات کا بھاشن دینے والا خود بیرونی طاقتوں کا غلام ثابت ہوا، مریم نواز

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ لینے والی جماعت قرار پائی ہے، عمران خان کو سب معلوم تھا  پانچ سال پہلے بیان حلفی جمع کرایا تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی نے 8 سالوں کے دوران 75 مرتبہ التواء لیا۔ الیکشن کمیش میں اسٹیٹ بینک نے ممنوعہ فنڈنگ کا ریکارڈ فراہم کیا ۔ فارن فنڈنگ کیس سے حکومت کا کچھ لینا دینا ہے ، اکبر ایس بابر کیس کو الیکشن کمیشن میں لے کر گئے تھے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا اس وقت سیاسی حریفوں کا مقابلہ نہیں بلکہ قانون کا مقابلہ ہے۔ پولیٹیکل پارٹی آرڈر 2002 کے تحت وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔

متعلقہ تحاریر