پاکستان اور بھارت 75 سال بعد ترقی کے سفر میں کہاں کھڑے ہیں

محب وطن پاکستانیوں کا کہنا ہے ہمیں 75واں یوم آزادی نئے انداز میں قومی ترانہ گا کر نہیں منانا بلکہ ہمیں اس بات کا عہد مصمم  کرنا ہے کہ اس ملک کی ترقی میں دن دگنی رات چگنی محنت کریں گے۔

برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کو 75 سال گرز گئے۔ رواں ماہ دونوں ممالک اپنی 75 ویں یوم آزادی منا رہے ہیں تاہم گزشتہ 75 سالوں میں دونوں ممالک نے کتنی ترقی کی   اور دنیا میں کیا مقام حاصل کیا اس کا ایک جائزہ لینے کی کوشش کرتے ہیں۔

پاکستان رقبے کے لحاظ سے دنیا کا 5 واں اور آبادی کے حساب سے 33واں بڑا ملک ہے جبکہ بھارت رقبے کے حوالے سے دنیا کا ساتواں اور آبادی کے حوالے سے دوسرا بڑا ملک ہے۔

یہ بھی پڑھیے

لاہور میں تحریک انصاف کا جلسہ: عمران خان نے ملک گیر تحریک کا اعلان کردیا

پی ٹی آئی اور ق لیگ کا پنجاب میں ‘مسلم لیگ ن کی قیادت کے خلاف کریک ڈاؤن’ کا فیصلہ

بھارت اپنی 75ویں یوم آزادی کے موقع پر ملک میں بنی پہلی الیکٹرک کار پیش کرنے جارہا ہے ، جس سے ابتدائی طور پر فیول کی 30 سے 40 فیصد بچت ہوگی جبکہ پاکستان 75 سال بعد بھی مکمل آٹو مینوفیچرنگ پلانٹ بھی نہ لگا پایا ہے۔

بھارت میں 75یوم آزادی کے موقع پر مدھیہ پردیش ریاست میں فلوٹنگ سولر پروگرام کا افتتاح کیا گیا ہے جس سے ابتدائی طور پر 600 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی جبکہ ہم آج بھی 10 سے 20 گھنٹے کی بجلی کی لوڈشیڈنگ برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔

75 سال بعد آج بھارتی دارالحکومت دہلی میں 2000 سے زیادہ کار چارجنگ پوائنٹ ہیں جہاں نارمل چارجنگ ریٹ 3 روپے فی یونٹ اور فاسٹ چارجنگ 7 روپے فی یونٹ ہے ، انڈیا 2030 تک 80 فیصد الیکٹرک کاریں اور بائیکس استعمال کرے گا۔

بھارتی سائنسدانوں نے کامیابی کے مشکل ترین مراحل طے کرکے اپنی چاند پر کمند ڈالنے کی کوشش کرلی جبکہ پاکستان کے سائنسدانوں نے سوائے مذہبی و سیاسی  بحث و مباحثے کے حوالے کچھ کارنامہ نہیں دیکھایا ہے۔

بھارت نے 75 سالوں میں نہ صرف اپنی قوم کے لیے ابتدائی تعلیم کے معاملات سدھارے بلکہ اعلیٰ تعلیمی ادارے بھی قائم کیے ہیں۔ آج بھارت میں تقریباً 900 یونیورسٹیز ہیں اور پاکستان میں  200 جامعات ہیں۔

بھارت اپنے جی ڈی پی کا 3.5 فیصد تعلیم پر خرچ کر رہا ہے جس کے باعث وہاں شرح خواندگی 80 فیصد تک جا پہنچی ہے اور مملکت عزیز میں جی ڈی پی کا صرف ڈیڑھ  فیصد تعلیم پر خرچ کیا جا رہا ہے۔

انڈیا نے تعلیمی شعبے میں بے انتہا ترقی کی اور آج دنیا کی 1000 بہترین جامعات میں 41 بھارتی یونیورسٹی ہیں جبکہ پاکستان سے صرف 4 جامعات دنیا کی جامعات میں اپنا مقام بنا پائیں ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ازلی دشمن بھارت سے مقابلہ کرنا ہے تو تعلیم ، مینوفیچرنگ ، خلائی تجربات میں کریں نہ کہ نعرے لگانے اور خود ساختہ زُعم میں وقت گزار دیں۔

متعلقہ تحاریر