اے آر وائی کی بندش کے خلاف صحافیوں کا سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ
سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے اے آر وائی کے معاملے پر آئینی اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے مگر چینل کا لائسنس منسوخ نہ کیا جائے۔

سینیٹ اجلاس کے دوران صحافیوں نے نجی نیوز چینل اے آر وائی کی بندش کے خلاف پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔ سینیٹ کے چیئرمین نے معاملہ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کو بھجوا دیا۔
سینیٹ اجلاس سے صحافیوں کے واک آؤٹ پر چیئرمین سینٹ نے سینیٹر عرفان صدیقی اور سینیٹر منظور احمد کاکڑ کو صحافی سے ملاقات کے لئے بھجوایا۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تحویل مجرمان کا مشروط معاہدہ طے پاگیا
توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وکیل دستاویزات فراہم کریں، الیکشن کمیشن
مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے والے ایوان بالا کے رکن عرفان صدیقی اور سینیٹر منظور احمد کاکڑ کو صحافیوں نے بتایا کہ اے آر وائی نیوز چینل کو بند کر کے آزادی اظہارِ رائے پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اے آر وائی کی بندش سے ہزاروں گھروں کے چولہے بجھ جائیں گے۔
صحافیوں نے مطالبہ کیا کہ کہ یہ آر وائی نیوز چینل کے خلاف انتقامی کارروائی فوری بند کی جائے۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ اے آر وائی نیوز چینل کی بندش کے خلاف صحافتی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ اس معاملے کو سینیٹ کے اجلاس میں اٹھائیں گے۔
سینیٹر منظور کاکڑ نے کہاکہ اے آر وائی نیوز چینل کی بندش کے حوالے سے صحافیوں کی تشویش درست ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا بعد میں سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھاکہ صحافیوں کو اے آر وائی چینل کو بند کرنے پر تشویش ہے۔ چینل سے چار ہزار ملازمین وابستہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئینی اور قانونی تقاضوں کے مطابق کارروائی کی جائے مگر چینل کا لائسنس منسوخ نہ کیا جائے۔
چیئرمین سینیٹ نے اے آر وائی کی بندش کا معاملہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کو بھجوا دیا۔