اے آر وائی نیوز کی بحالی، حکومت نے سخت شرائط لگا دیں، ذرائع
ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ مخلوط حکومت نے نجی نیوز چینل کی نشریات دوبارہ شروع کرنے کے لیے سخت شرائط رکھی ہیں۔
نیوز 360 کے ذرائع اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ شہباز شریف کی اتحادی حکومت نے اے آر وائی نیوز چینل کی نشریات بحال کرنے کے لیے سلمان اقبال کے سامنے سخت شرائط کا انبار لگا دیا ہے۔
ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ مخلوط حکومت نے اے آر وائی نیوز کی انتظامیہ سے چار اہم شخصیات کو چینل سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ ان افراد میں ارشد شریف، کاشف عباسی ، خاور گھمن اور ہیڈ آف نیوز عماد یوسف شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
بہاولپور میں بااثر شخص کا شہری پر بہیمانہ تشدد، موبائل سے وڈیو بھی بناتا رہا
عمران ریاض اور ایاز امیر کی سنگین نتائج بھگتنے کے باجود اداروں پر کڑی تنقید
واضح رہے گزشتہ دنوں اے آر وائی نیوز چینل نے رہنما تحریک انصاف شہباز گل کا انٹرویو نشر کیا تھا ، جس کے بعد چینل کا سیکورٹی لائیسنس منسوخ کردیا تھا۔ بعد ازاں اے آر وائی نیوز چینل نے حکم امتناعی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل سندھ ہائی کورٹ نے اے آر وائی نیوز کی نشریات بحال کرنے کا حکم دیا تھا تاہم پاکستان کے وسیع حصوں میں چینل کی نشریات پر ابھی تک پابندی جاری ہے۔
شہباز گِل کے انٹرویو کے بعد حکومت نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے اے آر وائی نیوز کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کو گرفتار کر لیا تھا۔
نجی نیوز چینل کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ ( ایس ایچ سی) نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے اے آر وائی نیوز کو جاری کردہ شوکاز نوٹس پر حکم امتناعی کو کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی۔
سندھ ہائی کورٹ میں اے آر وائی نیوز کی نشریات کی معطلی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ چینل کو کیبل پر کیوں آف ائیر کیا جا رہا ہے۔
پیمرا کے وکیل نے اس کے لیے کیبل آپریٹرز کو ذمہ دار ٹھہرایا، عدالت سے پوچھا کہ پیمرا نے چینل کی نشریات کی بحالی کے لیے بطور ریگولیٹری ادارے کیا اقدامات اٹھائے ہیں۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سماعت 23 اگست تک ملتوی کر دی۔
دوسری جانب اے آر وائی نیوز نے چینل کو جاری شوکاز نوٹس پر حکم امتناعی کو کالعدم قرار دینے کی پیمرا کی درخواست پر اپنا جواب بھی جمع کرایا دیا۔
میڈیا کو کنٹرول کرنے کے حکومتی ہتھکنڈوں کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے میڈیا کی آزادی کے لیے ملک گیر مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔
عمران خان نے شہباز گل کی رہائی اور اے آر وائی نیوز کی نشریات کی بحالی کے مطالبے کے لیے آج اسلام آباد میں ریلی کی قیادت کرنے کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ اے آر وائی نیوز کو جان بوجھ کر ایسی انتقامی حرکتوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے سربراہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود اے آر وائی نیوز کی نشریات بحال نہ کرنا افسوسناک ہے۔