اینکر کامران خان کی عمران خان سے حوالے سے ٹوئٹ پر سعد رفیق کا شدید ردعمل

سینئراینکر پرسن کامران خان نے طاقت ورحلقوں کو پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان پرغیرضروری پابندیاں لگانے سے گریزکرنے کا مشورہ دیا تو لیگی رہنما وفاقی وزیر سعد رفقی نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ  آپ جیسے سینئر صحافیوں نے عمران خان کو مہاتما بنایا، آپ کے اس رویے سے ریاست کی ساتھ کو نقصان پہنچا ہے

مسلم لیگ نون کے رہنما وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سینئر اینکر پرسن کامران خان کی جانب سے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان سے متعلق  ٹوئٹ پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اینکر پرسن کے رویے سے آئین اور ریاست کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے سینئراینکر پرسن کامران خان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے سیاسی کشمکش  دور کرنے کی درخواست پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب حکومت میں دو صحافی زیرعتاب، ایک خلاف ایف آئی آر درج دوسرے کو قتل کی دھمکی موصول

اینکر پرسن کامران خان نے ٹوئٹر پر لکھا کہ وہ ایک عام پاکستانی کی حیثیت سے بااثر اداروں سے درخواست کرنا چاہتے ہیں کہ وہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان پر غیر ضروری پابندیاں لگانے سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا کہ سخت پابندیاں لگا کر عمران خان کے سیاسی کیریئر کو ختم کرنے کی کوششوں سے ان کرپٹ سیاستدانوں کے لیے میدان خالی ہوگا جنہوں نے عوام کا کھربوں کا پیسہ لوٹا ہے۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ ایسی کوششوں سے ملک میں حقیقی انقلاب آئے گا۔

سینئر اینکر پرسن  کامران خان کی ٹوئٹ پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران سے سازشی جھوٹے کو مہاتما کے درجہ پر فائز کرنے اورعوام الناس کو گمراہ کرنے کے کھلواڑ میں آپ اورآپ سے دوسرے برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزادی صحافت کی آڑ میں آپ سے سینئر لوگوں نے اصولوں اور اخلاقیات کی دھجیاں اڑائیں ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اینکر پرسن کے رویے سے آئین اور ریاست کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ رفیق کو صحافی کے خلاف تنقید شروع کرنے سے پہلے اپنے بیان کو درست طریقے سے تولنا چاہیے کیونکہ ان کی اپنی سیاسی جماعت اور اس کے اتحادیوں نے پاور میٹرکس کے خلاف الزام تراشی کا کھیل کھیلا اور بعض اوقات انہی لوگوں سے مدد مانگی۔

متعلقہ تحاریر